اسٹیٹ بینک نے ڈالر سمیت ديگر غیرملکی کرنسیزکی نقد خرید و فروخت پر پابندی لگادی ہے۔اطلاعات کے مطابق حکام کے مطابق 2 ہزارڈالر يا اسکے مساوی دیگرغیرملکی کرنسی کی نقد رقم سے خریدوفروخت ممنوع قرار دے دی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے فارن ایکسچینج کمپنیز کو نقد ڈیلنگ سے روکنے کا سرکلرجاری کردیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایکسچینج کمپنیز ڈالر ودیگرکرنسیز کی تجارت بذریعہ چیک کریں۔

حکام کے جانب سے فارن ایکسچینج کمپنیز کو 2 ہزار ڈالر یا اسکے مساوی کرنسی کی خرید وفروخت کسٹمر کے اکاؤنٹ میں کرنے کی ہدايت کی گئی ہے۔اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ فیصلے کا مقصد منی چینجرز کے کاروبار میں بینکنگ چینلز کی شمولیت بڑھاناہے جبکہ فاریکس لین دین کو دستاویزی بنانا ہے۔

دوسری جانب متعلقہ حکام کی جانب سے بی کيٹیگری کی ایکسچینج کمپنیز پر کرنسیز کی تجارت کی شرائط مزید سخت کردی گئی ہے۔

انٹر بینک میں 15 روز سے مسلسل مہنگے ہوتے ڈالر کی قدر میں پہلی بار کمی آگئی۔جمعہ کو انٹر بینک میں ڈالر 6 پیسے سستا ہوکر 239 روپے 65 پیسے پر بند ہوا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت فروخت 244 روپے پر آگئی۔اس سے قبل جمعرات کوانٹر بینک میں دن کے اختتام پر ڈالر239.71 روپے پر بند ہوا تھا جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 244 روپے پر بند ہوا تھا۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قرضے موخر ہونے اور آئی ایم ایف شرائط نرم ہونے کی توقع پر روپے کو سہارا ملا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں قابلِ ذکر کمی کا بھی روپے پر مثبت اثر پڑا۔ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ امپورٹرز کو بینکوں سے ڈالرز دستیاب نہیں،قیمت بڑھتی دیکھ کر ایکسپورٹرز نے اپنے ڈالرز روک لئے تھے۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کے لئے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا اور آئی ایم ایف کی ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال دشوار کردی۔

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

Shares: