عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں من مانی ترامیم اپنی ذات کے لئے کی گئیں۔
شیخ رشید نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ نیب قوانین میں من مانی ترامیم اپنی ذات کےلیے کی گئیں۔ جس دن فردجرم لگنی تھی اس دن شہبازشریف نےوزارت عظمیٰ کاحلف اٹھایا۔نیویارک جانےوالوں نےہزاروں ڈالرروزانہ کےکمرےمیں ٹھہرکرسیلاب کی امدادمانگی۔جتنی شاہ خرچی امریکا میں کی گئی اتنی مددبھی نہیں ملی72 وزراء پرہائیکورٹ میں رٹ دائرکردی۔
نیب قوانین میں من مانی ترامیم اپنی ذات کےلیے کی گئیں۔ جس دن فردجرم لگنی تھی اس دن شہبازشریف نےوزارت عظمیٰ کاحلف اٹھایا۔نیویارک جانےوالوں نےہزاروں ڈالرروزانہ کےکمرےمیں ٹھہرکرسیلاب کی امدادمانگی۔جتنی شاہ خرچی امریکہ میں کی گئی اتنی مددبھی نہیں ملی72 وزراء پرہائیکورٹ میں رٹ دائرکردی
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 24, 2022
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈارمل کر یا لڑکر بھی معاشی حالات ٹھیک نہیں کر سکتے۔ دنیا میں پیٹرول سستا اور پاکستان میں مہنگا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گولیاں اور ڈرون عوام کا راستہ نہیں روک سکتے۔ اسلام آباد پر چڑھائی نہیں داد رسی کے لیے آرہے ہیں۔ سول اور آرمڈ فورسز سے اپیل ہے کہ وہ سرکاری عمارتوں تک ہی محدود رہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ نیب قوانین میں ترمیم کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجا پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کر دیے تھے. وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس واپس ہو گیا تھا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کے 6 کرپشن ریفرنسز واپس لے لیے گئے تھے۔
اسی طرح پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یو ایس ایف فنڈ میں کرپشن کا ریفرنس واپس لے لیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف لوک ورثہ میں مبینہ خرد برد کا ریفرنس بھی واپس لے لیا گیا تھا۔ نیب قوانین میں ترمیم کے بعد مضاربہ اسکینڈل اور کمپنیز فراڈ کے ریفرنسز بھی احتساب عدالتوں سے واپس لے لیے گئے ہیں۔