کراچی:پی آئی اے کے پائلٹ فلائٹ رڈر کنٹرول ڈیفلیکٹ میں غیر معمولی ایئر مین شپ کا مظاہرہ کرنے لگے،اطلاعات کے مطابق پاکستان کی قومی ایئرلائنز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے پائلٹوں نے فلائٹ رڈل کنٹرول ڈیفلیکٹ میں غیر معمولی ایئر مین شپ کا مظاہرہ کیا۔
پاکستانی پائلٹوں کی اس مہارت نے سب کو حیران کردیا ، یہ مہارت پی آئی اے کے پائلٹوں کی کارکردگی بہتر کرنے میں ممدومعاون ثآبت ہوگی
پاکستانی پائلٹوں کی اس مہارت کے متعلق فلائٹ سیفٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے کہا کہ کسی بھی طیارے میں بہترین حفاظتی آلہ ‘ایک تربیت یافتہ پائلٹ ہے’۔
اس مہارت کے لیے PK-609/16th ستمبر 2022 کو لاہور سے گلگت LHE-GIL کے لیے ٹیک آف کے دوران، ATR-42 پر ایک رڈر ٹرم رن وے ہوا جس کے نتیجے میں "Rudder, Flt Control Jam” سے مکمل طور پر رڈر ڈیفلیکشن ہو گیا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے پائلٹس، کیپٹن احد حسینی اور فرسٹ آفیسر حامد خان نے مہارت سے ایل میں بحفاظت واپس لینڈ کرکے اپنی قابلیت کو ثابت کردیا
ادھرپی آئی اے میں نئے طیاروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور مزید ایک ایئر بیس 320 طیارے کو قومی فضائی کمپنی کے بیڑے میں شامل کرلیا گیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق رواں سال پی آئی اے نے 4 اے 320 طیارے حاصل کیے ہیں، تیسرا طیارہ شارجہ سے اسلام آباد پہنچ گیا ہے، جب کہ چوتھا اور آخری طیارہ آئندہ چند روز میں پاکستان پہنچے گا۔
ترجمان کے مطابق جدید طیارہ مسافروں کو بہتر سفر ی سہولیات فراہم کرے گا، نئے طیارے شمولیت سے پی آئی اے کے بیڑے میں اے 320 ساختہ طیاروں کی تعداد 14 ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) نے 5 جدید طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ جدید طیارے 6 سال کی ڈرائی لیز پر لیے جائیں گے۔