آڈیو لیکس ۔خطرے کی گھنٹی:تجزیہ:- شہزاد قریشی

0
42
بڑھکیں نہیں مسائل حل ہونے چاہئے،تجزیہ: شہزاد قریشی

آڈیو ویڈیو لیکس کی جنگ اور ایک دوسرے کی جاسوسی پر اترانے والے سیاستدانوں او رنجی ٹی وی چینلز پر تبصرہ کرنے والوں کو معاملے کی حساسیت پر غور وفکر کرنا چاہیئے ۔ کہ کہیں وطن عزیز کی سیکورٹی اور سالمیت تو داؤ پر نہیں لگ چکی ؟ پاکستان ایک عظیم ایٹمی قوت کا حامل ملک ہے اور اس کی ہمسائیگی میں ازلی دشمن تاک لگائے بیٹھے ہیں۔ ملک کی آئی ایس آئی ایک مایہ ناز ملکی سلامتی کا ادارہ ہے۔ جس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی اقوام عالم معترف ہے جبکہ آئے دن سابقہ و وموجودہ وزیراعظموں ،وزراء اور سیاسی لیڈروں کی پارٹی میٹنگ پالیسی ایشیو پر گفتگو حتی کہ خواتین راہنمائوں کے بیڈ روم تک بکنگ اور فون ریکارڈنگ کے لیک ہونے کے الزامات اور مبینہ واقعات ملک کی سیکورٹی کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔

ایک دوسرے کے آڈیو ویڈیو لیکس اور بغلیں بجانے والے سیاسی مخالفین کو نہ صرف شادیانے بجانے سے اجتناب کرنا چاہیئے بلکہ فکر کرنی چاہیئے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ایوان صدر وزیراعظم ہائوس و آفس سے لے کر تمام وزارتوں اور حساس تنصیبات پر موجود اہلکاروں کی سخت ترین سکریننگ ہونی چاہئے اور ا س کے ساتھ ساتھ موبائل فون و ٹیلی فون کمپنیوں کو بھی تطہیر کے عمل سے گزارا جائے کیوں کہ اگر وزیراعظم ہاؤس و آفس اور اعلی سیاسی قیادت بھی محفوظ نہیں تو وطن عزیز کی سیکورٹی پر تبصرہ کرنے سے قلم اجازت نہیں دیتا

 

 

حکومتی عہدیداروں اور سیاسی شخصیات کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنی ذات سے بالاتر ہو کر ملک وقوم کی خدمت کا شیوہ اپنائیں کیونکہ کھوکھلے نعروں اور دوغلی پالیسی کے جھانسے میں عوام نہیں آئیںگے پاک فوج اور قومی سلامتی کے ادارے جہاں تک سرحدوں کی حفاظت پر ماموس ہیں انہیں اس حساس معاملے پر قومی سلامتی کے فول پروف اقدامات کرنا چاہیئے ۔

Leave a reply