اگرہم قانون پر عمل نہیں کرینگے تو دنیا مذاق اڑائے گی. چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی
چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے کہا اگر ہم قانون پر عمل نہیں کریں گے دنیا میں ہمارا مزاق اڑے گا. چیئرمین سینیٹ کے دفتر کے باہر کوریڈور بند کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا تو نور عالم خان
نے کہا کہ پچھلے چیئرمین پی اے سی نے پارلیمنٹ کے کوریڈورز کھولنے کی ہدایت کی تھی.
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے دفتر کے باہر کوریڈور کو بند کیا گیا اس پر سینیٹرز کو بھی اعتراض ہے کیونکہ ایسا نہیں کیا جانا چاہئے اس پر نور عالم خان نے کہا کہ اس کو بند نہیں ہونا چاہئے اور کوریڈور کو کوئی بھی بند نہیں کرسکتا ہے اس پر میں نے سیکرٹری سینیٹ سے بات بھی کی ہے. اس کے جواب میں سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس کے سیکرٹری زمہ دار نہیں ہیں جس کے بعد چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے کوریڈور کھولنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ اگر کوئی غیر قانونی رکاوٹ ڈالے گا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی،
واضح رہے کہ اس سے قبل اجلاس میں پی اے سی چیئرمین نور عالم خان نے کہا تھا کہ جن افراد نے کسی دوسرے ملک سے وفاداری کا حلف لیا ہو، ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ جب کمیٹی کو بتایا گیا کہ امریکی شہریت کے حامل سہیل جہانگیر پاک افغان سرحد کے قریب ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ہیں تو چیئرمین پی اے سی نے ریمارکس دیے کہ امریکی وفاداری کا حلف اٹھانے ولا شخص امریکی مفادات کے لیے نفع بخش ہوسکتا ہے۔ اجلاس کے دوران دوہری شہریت رکھنے والے افسران کے نام بھی پڑھ کر سنائے گئے۔
پی اے سی کو بتایا گیا تھا کہ نادرا میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فضا شاہد، ڈی جی عثمان چیمہ، ڈائریکٹرز وریام شفقت اور عمیر علی خان بھی آسٹریلوی شہریت کے حامل ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈی جی احمرین حسین، ڈائریکٹر سمیر خان، ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد علی خان، منظور احمد خان، مکرم علی خان اور رجسٹریشن ایگزیکٹو حیان بھی برطانوی شہریت کے حامل ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سہیل ارشاد انجم امریکی شہری ہیں جب کہ ڈائریکٹر احمد کمال گیلانی کینیڈین شہریت رکھتے ہیں۔ جسکے بعد پی اے سی چیئرمین نے زور دے کر کہا تھا کہ اگر دہری شہریت والے افسران کو ملازمت سے برطرف نہیں کیا جا سکتا تو انہیں اہم اور حساس عہدوں سے ہٹایا جائے۔








