ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں گزشتہ روز ایک تقریب بعنوان ’’جاپان میں 800 ہزار آئی سی ٹی انجینئرز کے لیے 2030 تک‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے، جس میں سی ای او پرافاؤنڈ ویژن نوبو شیوبارا، جاپان میں پاکستان کے سابق سفیر امتیاز احمد، ڈائریکٹر جنرل جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن (جی ای ٹی آر او) کازو یاماگوچی اور دیگر معززین نے شرکت کی جبکہ پاکستانی اور جاپانی کاروبار اور تجارت کی صنعت نے شرکت کی.
Profound Vision Co., Ltd پاکستان سے جاپان میں ہنرمند IT وسائل کی جگہ کا تعین کرنے والی ایک سرکردہ کمپنی نے، جاپانی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئی سی ٹی کے ہنرمندوں کو درآمد کرنے کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تین سال قبل FITE کا آغاز کیا تھا۔ Profound Vision کے مطابق، جاپان کو اپنی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 2030 تک تقریباً 800,000 IT انجینئرز کی ضرورت ہے۔ FITE پاکستانی ٹیکنالوجی کے ساتھ خاص طور پر جاپانی مارکیٹ کے لیے بنایا گیا ہے۔ FITE پہلا دو لسانی نظام ہے جو پاکستان اور جاپان کے درمیان آئی سی ٹی انجینئر کے فرق کو پر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے اپنے کلمات میں حاضرین کو اسکی اہمیت سے آگاہ کیا اور انہوں نے کہا کہ 244 پاکستانی یونیورسٹیوں میں سے 163 آئی ٹی سے متعلق پروگرام پیش کرتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ 108 یونیورسٹیاں انجینئرنگ پروگرام پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 40,000 سے زائد پاکستانی طلباء آئی ٹی میں گریجویشن کر رہے ہیں۔
چیئرمین کے مطابق: جاپان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، کیونکہ جاپان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے پاکستان کو بنیاد کے ابتدائی سالوں میں تسلیم کیا۔ انہوں نے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویب پورٹل پاکستانی آئی ٹی انجینئرز کو جاپانی آجروں سے جوڑ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انجینئرز نہ صرف جاپان کی خدمت کریں گے بلکہ پاکستان کیلئے ریونیو بھی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے جن میں بڑی صلاحیت ہے، نوجوان نہ صرف ملک کی خدمت کریں گے بلکہ دوست ممالک کو بھی اپنی خدمات پیش کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور جاپان ایک دوسرے سے سیکھیں گے اور اعلیٰ تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔
شیوبارا نے حاضرین کو FITE کے پس منظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کی کم شرح پیدائش، عمر رسیدہ آبادی اور نوجوان سافٹ ویئر انجینئرز اور آئی ٹی پروگرامرز کی کمی نے جاپان میں Iآئی ٹی افرادی قوت کی مانگ پیدا کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ویژن اور ایچ ای سی مستقبل قریب میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے تاکہ پاکستانی آئی سی ٹی انجینئرز کی بھرتی کے مختلف مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
جاپان میں پاکستان کے سابق سفیر امتیاز احمد، ڈائریکٹر جنرل JETRO یاماگوچی اور دیگر معززین نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور FITE کے آغاز کی اہمیت پر روشنی ڈالی. حاضرین نے پاکستان کے سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی اور جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لیے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔