اور دشمن کو ہم نے کامیاب کردیا فرحان_منہاج

0
97

آج سے دو دن پہلے تک پاکستان میں سوشل میڈیا پر کشمیر سہر فہرست تھا ہر شخص سیاسی، مسلکی و مذہبی وابستی سے بالاتر ہوکر کشمیر پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے لارہا تھا ـ مودی کو ریاست کی جانب سے ہٹلر اور نازی ازم کا پیروکار کا بیانیہ عام ہورہا تھا ـ دنیا اس طرف متوجہ ہورہی تھی ـ پاکستان کے صحافیوں کی اکثریت کچھ لبرل ازم کے لبادے میں چھپے ناپاک لوگوں کے علاوہ کشمیر کا مقدمہ بڑے زور و شور سے بین الاقوامی سطح پر شد و مد سے لڑ رہے تھی ـ ایک موقع ایسا بھی آیا کہ بھارت کا جشن آزادی کا دن دنیا بھر میں یوم سیاہ بن کر ٹاپ رہا ـ
لیکن پھر یہ ہوا کہ مودی کے پہلے سے متحدہ عرب امارات کے طے شدہ دورے میں ایک اعزاز دیا گیا جو کہ متحدہ عرب امارات کا اپنا طرز عمل تھا وہ اسکی اپنی خارجہ پالیسی تھی ـ مگر یہاں پاکستان میں ایک طوفان آیا ـ سوشل میڈیا پر رُخ ہی بدل گیا ہر طرف اسکی مذمت اس پر تحاریر کا نہ رکنے والا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ـ یہ بات صرف یہاں تک نہ رہی بلکہ اس کو سیاسی رنگ مل گیا ـ عمران خان کی جانب سے متحدہ ارب امارات کے امیر کو گاڑی میں ساتھ وزیر اعظم ہاؤس تک لیجانے پر جملے کسے گئے پاکستان کو بھکاری سے تشبیہہ دی جانے لگی ـ صحافی، تجزیہ نگار، دانشور، عام آدمی اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ مجھ سمیت اس رنگ میں رنگ گئے ـ پھر مودی کا نوازشریف کے گھر شادی پر آنا بھی سوشل میڈیا پر زینت بنا ـ فلسطین کا مودی کے ساتھ کھڑا ہونا بھی سامنے آیا ـ اور پھر کامران خان کی جانب سے عرب ممالک کی جانب سے مودی کو سول اعزاز دینے پر ایک رائے سامنے آئی تو اس کو بتنگڑ بن گیا اور اس رائے کو عمران خان کے ساتھ ملاقات سے جوڑ کر ایک مہم شروع ہوگئی ـ جس کے مرکزی کردار انصار عباسی بنے ـ اس موقع پر کل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بیان آیا جس میں انہوں نے ایک ڈپلومیٹ کی طرح ڈپلومیٹک بیان دیا کہ متحدہ عرب امارات کشمیر ایشو میں ہمارے ساتھ ہے اسکے بھارت سے اپنے تعلقات ہیں اور ہم سے اپنے تو اس پر ہی شور مچ گیا اور ایک اور مہم شروع ہوگئی ـ اس سارے شور طوفان اور کشمکش میں کشمیر بہت دور رہ گیا ہے ـ
حالانکہ ان ہی دنوں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جس کو بنیاد بنا کر ہم کشمیر کا ایشو بھرپور طریقے سے پیش کرسکتے تھے ـ بھارتی حکومت نے اپوزیشن کے لیڈر راہول گاندھی اور اس کے وفد کو کشمیر سری نگر پہنچنے پر واپس بھیج دیا اور سری نگر جانے نہیں دیا ـ جس پر ان کے ہاں میڈیا پر اور سنجیدہ حلقوِں میں بہت تشویش کا اظہار کیا گیا اور ادھر پاکستان میں ایک دوسرے کی ایسی کی تیسی مارنے پر سب کی پوری توجہ مرکوز تھی اور ہر کوئی ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے میں نمبر لیجانے میں مصروف تھا
دشمن اس پوری صورتحال کو یقیناً انجوائے کررہا ہوگا اور دیکھ رہا ہوگا پاکستان میں کشمیر پر ایک ہونے والا بیانیہ اب بکھر چکا ہے ـ میں نے دو دن میں جب سب کا تجزیہ کیا سب کا بغور جائزہ لیا اپنے لوگوں کا بیانیہ دیکھا تو جو میں آج سے دو دن پہلے خود کو جتنا طاقتور اور کشمیر سے جتنا مخلص سمجھ رہ تھا آج میں اتنا ہی خود کو کمزور اور کشمیر سے مخلص نہیں سمجھ رہا ـ
میرے پاکستانیو! آؤ کشمیر کو مرنے نہ دیں، آؤ کشمیر کو زندہ رکھیں، ہم بعد میں آپس کے حساب چکتا کرلیں گے، آؤ جو قائل نہیں انہیں قائل کریں، آؤ دوبئی، بحرین، ابوظہبی، سعودی عرب جو بھی ملک ہے وہ ہندوستان کے ساتھ ہونگے مگر وہ میرا دل کہتا ہے کشمیر کے ساتھ کھڑے ہونگے ـ بس ہمیں ان کو بتانے سمجھانے اور دیکھانے کی ضرورت ہےـ کشمیری آج آزادی کی تمنا لیے سر پر کفن باندھے ظالم، جابر، متعصب دشمن کے سامنے کھڑا ہےـ ہم ان کی آواز، ہم انکا حوصلہ، ہم اسکی استقامت ہیں ـ میرے پاکستانیوں انکی آواز، انکی استقامت اور انکے حوصلے کو بکھرنے نہ دو ـ آؤ کشمیر کو زندہ رہنے دیں آپنی آواز میں، اپنی تحریر میں، اپنی تقریر میں آؤ اپس میں پھر ایک ہوکر کشمیر کشمیر کا ورد کریں ـ

نامہ.نگار روزنامہ جرات ـ ( کراچی )
بلاگر ـ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ

Leave a reply