وفاقی کابينہ نے ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے وزارت داخلہ کی 41 کروڑ روپے فنڈز کی سمری منظور کر لی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں معاشی و سیاسی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں بچت کے لئے انرجی کنزرویشن پلان کی منظوری دے دی۔ کابينہ نے وزارت داخلہ کی 41 کروڑ روپے فنڈز کی سمری منظور کر لی گئی، فنڈز ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنے میں امن و امان برقرار رکھنے پر خرچ ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی بھی مذمت کی۔ جبکہ رانا ثناء اللہ نے کابینہ کو بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے غلط ریکارڈ پیش کرکے وارنٹ حاصل کئے۔ کابینہ کے اجلاس میں آڈیوز لیکس اور سیاسی امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران سائفر گمشدگی اور مبینہ آڈیو لیکس سے متعلق جاری تحقیقات پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے وزراء سے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل پر مشاورت کی۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج بروز منگل 11 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوا اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے وفاقی کابینہ کا اجلاس 2 ہفتوں بعد طلب کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والا کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور داخلی صورت حال زیرغور آئے علاوہ ازیں اجلاس میں عمران خان کی گرفتاری سے متعلق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مختلف آپشنز بھی رکھے جبکہ کچھ اتحادیوں نے عمران خان کی گرفتاری پر اعتراضات بھی کیئے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار
امیتابھ بچن 80 ویں سالگرہ آج منائیں گے
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں
کوئٹہ: سریاب روڈ پرنامعلوم افراد نے پی ٹی سی ایل کے دفترپردستی بم پھینک دیا
آج ہونے والے اجلاس میں حکومت کی حکمت عملی اور اتحادی جماعتوں کی رائے پر بھی بات کی گئی ہے اور وفاقی کابینہنے مختلف ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دیجبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی