شہر اقتدار کے سینٹورس مال میں آگ لگنے کے واقع کی ابتدائی رپورٹ 7 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے تیار کرلی۔
ذرائع کے مطابق واقع کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینٹورس کے فوڈ کورٹ میں واقع ریسٹورینٹ میں کوکنگ آئل سمیت آگ بھڑکانے والا میٹریل اسٹور ہونے کی وجہ سے آگ پھیلی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شاپنگ مال کے ایمرجنسی ایگزٹ کی جگہ مناسب روشنی کا انتظام نہیں تھا، 200 فٹ تک اونچائی سے آگ بجھانے کے لیے فائر وہیکل برانٹو کا استعمال کیا گیا۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سترہویں منزل سے اوپر آگ بجھانے میں فائر فائٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مال کی ٹاپ فلور تک شیشہ تھا لیکن وینٹیلیشن کی جگہ نہیں تھی جس کی وجہ سے دھواں بھرگیا اور درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا گیا اور یہ بھی بتایا گیا کہ ایم سی آئی کے شعبہ فائر بریگیڈیر کے پاس ہیومن ریسوس کی کمی تھی۔ ابتدائی رپورٹ میں شاپنگ مال میں آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے تجاویز بھی دی گئی ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات
سوات اسکول وین حملہ؛ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا درندگی کا پست سے پست تر رجحان ہے. بلاول بھٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت 12 میجر جنرلزکی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
مزید برآں رپورٹ میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ مال میں فائر اسموکنگ الارم جیسے جدید آلات نصب کرنے اور ٹاپ فلور پر وینٹیلیشن کے انتظام کیے جائیں۔ یاد ہے کہ پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرکز میں واقع سینٹورس مال میں آگ لگنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جبکہ تھانہ مارگلہ میں پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سینٹورس شاپنگ مال کو ’نامعلوم شخص نے نامعلوم وجوہات پر آگ لگائی۔ جس کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے اس عمارت کو فی الوقت سیل کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ’کسی کو بھی شاپنگ مال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘