رواں ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ صرف 22 پیسے کرنے کا عندیہ

0
147

وزیر بجلی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ رواں ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ صرف 22 پیسے ہو گی۔

وزیر بجلی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تھرکول سے پیدا ہونے والی بجلی ملک کیلیے تحفہ ہے، دسمبر میں تھرکول سے بجلی پیداوار 1320 میگاواٹ اور آئندہ سال موسم گرما تک 2640 میگاواٹ ہو جائے گی، بجلی قیمت میں بھی بتدریج کمی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کوٹ، حیدر آباد ریل لنک سے ملک بھر میں سستے کوئلہ کی ترسیل ممکن ہو گی، دنیا سے 400 ڈالر فی ٹن کی قیمت پر ملنے والا کوئلہ تھر سے 40 ڈالر فی ٹن میں دستیاب ہو گا، تھرکول سے گیس اور سیمنٹ سمیت دیگر صنعتوں کو بھی فائدہ ہو گا.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات
سوات اسکول وین حملہ؛ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا درندگی کا پست سے پست تر رجحان ہے. بلاول بھٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت 12 میجر جنرلزکی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تھر میں 330 میگاواٹ کے حبکو پاور پلانٹ کا افتتاح کیا۔ ابتدائی تخمینہ کے مطابق تھر میں 175 ارب ٹن کوئلہ کے ذخائر موجود ہیں عوام کو بجلی کی فراہمی میں ہر ممکن ریلیف دیا جا رہا ہے، جون کے مہینے کیلیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 9 روپے 89 روپے تھی جو اگست کے بلوں میں شامل کی گئی، رواں ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ صرف 22 پیسے ہو گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ 30 اگست کو لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس وصولی معطل کرتے ہوئے آئیسکو کے سربراہ کو طلب کیا تھا. ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں مختلف ٹیکسز اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اوور بلنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے خلاف سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے عوام کو بڑا ریلیف دے تھا. لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے جسٹس جواد الحسن کی سربراہی میں بجلی کے بلوں میں اضافہ چارجز وصول کیے جانے پر سماعت کی تھی اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس وصولی معطل کر دی تھی.

جسٹس جواد الحسن نے یہ ٹیکس معطل کر کے آئیسکو سربراہ کو 15 ستمبر کو طلب کیا تھا جب کہ واپڈا، نیپرا، سے ہی یہ ٹیکس وصولی روک کر آئندہ تاریخ کو جواب طلب کر لیا تھا علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے 24 اگست کو شہریوں کو بجلی کے بلز میں فیول ایڈجسمنٹ ٹیکس منہا کرکے باقی بل جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ تاہم یاد رہے گزشتہ ستمبر کے بل حکومت کی طرف سے معاف کیئے گئے تھے اور وہ وصول نہیں کیئے گئے ہیں.

Leave a reply