پولیس نے ٹرانس جینڈر بل 2018 پاس کرنے پر ایاز صادق کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔

پولیس نے ٹرانس جینڈر بل 2018 پاس کرنے پر ایاز صادق کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔ سیشن کورٹ لاہور میں ٹرانس جینڈر بل 2018 پاس کرنے پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی. عدالت میں پولیس نے رپورٹ جمع کروا دی جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا موقف سنا مگر وہ ثبوت پیش نہیں کرسکا، استدعا ہے کہ عدالت مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے درخواست پر کارروائی یکم نومبر تک ملتوی کردی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ کپتان بابر اعظم کا جنم دن؛ 28 برس کا ہونے پر آئی سی سی کی مبارک باد
حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم. اسحاق ڈار
اعظم سواتی کیخلاف سائبر کرائم کا مقدمہ،جج نے بابر اعوان کو بیٹھنے کا حکم دے دیا
شہری ہمایوں خان نے مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کررکھی ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا کہ ٹرانس جینڈر بل کے منظور ہونے سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ، اس بل کو سیاسی مقاصد کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ستمبر میں ٹرانسجینڈر بل 2018 کی منظوری پر سابق سپیکر قومی اسمبلی، ن لیگ کے رہنما ایازصادق کے خلاف اندراج مقدمہ کی ایک شہری نے درخوست دی تھی اندراج مقدمہ کی درخواست پنجاب کے صوبائی درالحکومت لاہور میں دی گئی تھی، پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا تو شہری عدالت پہنچ گیا تھاجس کے بعد عدالت میں کیس کی ابتدائی سماعت ہوئی تھی، سیشن کورٹ لاہور نے تھانہ ساندہ پولیس سے رپورٹ طلب کرلی تھی، درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ بل کی منظوری سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچایا گیا، شہری ہمایوں خان نے ایازصادق کے خلاف اندراج مقدمے کی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کی تھی.

Shares: