قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں سعودی عرب کی کوششیں قابل تعریف ہیں،یوکرین

0
48

روس اور یوکرین کے درمیان پیر کو قیدیوں کا اب تک کا سب سے بڑا 108 یوکرینی خواتین سمیت 218 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا۔

باغی ٹی وی :سعودی عرب میں یوکرین کے سفیر پیٹرینکو اناتولی نے پیر کے روز کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں مملکت کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

108 یوکرینی خواتین سمیت 218 قیدیوں کا تبادلہ

العربیہ کو انٹرویو میں یوکرینی سفیر نے کہا کہ ہم تمام جنگی قیدیوں کی بازیابی کے لیے اپنی کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس حوالے سے سعودی قیادت کی کوششوں کو ہم بہت کامیاب سمجھتے ہیں۔

سعودی عرب میں یوکرین کے سفیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی کوششیں جنگ کے خاتمے اور بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں معاون ہیں یوکرینی صدر کے دفتر کے ڈائریکٹر آندرے یرمک نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ رہائی پانے والی خواتین میں 12 عام شہری بھی شامل ہیں یہ پہلا تمام خواتین کا تبادلہ تھا-

اناتولی نے اضافی امداد فراہم کرنے کے سعودی قیادت کے فیصلے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سعودی امداد ان کے ملک میں شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے پر مرکوز ہے۔

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ثالثی کی بدولت روس نے مراکش، امریکہ، برطانیہ، سویڈن اور کروشیا کے 10 قیدیوں کو رہا کر دیا تھا۔

یوکرینی صدر کے دفتر کے ڈائریکٹر آندرے یرمک نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ رہائی پانے والی خواتین میں 12 عام شہری بھی شامل ہیں یہ پہلا تمام خواتین کا تبادلہ تھا-

روسی ایئرفورس کا جیٹ طیارہ رہائشی عمارت سے ٹکرا گیا

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ مئی میں ساحلی شہر ماریوپول میں روسی افواج کی جانب سے ازووسٹل سٹیل کمپلیکس کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد 37 خواتین کو گرفتار کر لیا گیا تھا رہائی پانے والی خواتین میں مائیں اور بیٹیاں بھی شامل ہیں جنہیں ایک ساتھ رکھا گیا تھا۔

یوکرین کے وزیر داخلہ نے کہا کہ آزاد کرائی گئی خواتین میں سے کچھ کو 2019 میں یوکرین کے مشرقی علاقوں میں ماسکو کے اتحادی حکام کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد قید کیا گیا تھا۔

دوسری روسی وزارت دفاع نے اس تبادلے کی تصدیق کی اور کہا کہ ماسکو نے 100 افراد کو بازیاب کرایا ہے جن میں روسی سول بحری جہازوں کے 72 ملاح بھی شامل ہیں جنہیں فروری 2022 میں کیف حکومت نے حراست میں لیا تھا۔

روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ تبادلے کے معاہدے میں شامل دو یوکرینی باشندوں نے رضاکارانہ طور پر روس میں رہنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین واپس جانے سے انکار کر دیا ہے۔

پی آئی اے کا فلائٹ اسٹیورڈ ٹورنٹو ایئرپورٹ سے مبینہ طور پر غائب


دوسری طرف یوکرین کے صدر زیلنسکی نے پیر کو اپنی افواج پر زور دیا کہ وہ مزید قیدی بنائیں کیونکہ اس سے روس کے پاس اپنے زیر حراست فوجیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں ہراس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نےاس کامیابی میں حصہ لیا،اورساتھ ہی ان تمام لوگوں کا بھی شکریہ جنہوں نے ہمارے قیدی تبادلہ کی صلاحیت کو پھر سے بڑھا دیا، ہمارے پاس جتنے زیادہ روسی قیدی ہوں گے اتنا ہی ہم اپنے جوانوں کو رہا کرانے کے قریب ہوجائیں گے۔ یوکرین کے ہر فوجی اور اگلے مورچوں پر موجود ہر کمانڈر کو اس بات کو یاد رکھنا چاہیے۔

پاکستان کےعزم اوراپنے جوہری اثاثوں کومحفوظ بنانےکی صلاحیت پر یقین ہے،جوبائیڈن کے…

Leave a reply