لانگ مارچ کا دوسرا دن:عثمان بزدارغیرحاضراوربھی کئی رہنما نظرنہ آئے

لاہور:لانگ مارچ کا دوسرا دن:عثمان بزدارغیرحاضراور بھی کئی رہنما نظرنہ آئے،اطلاعات کے مطابق آج لانگ مارچ کا دوسرا دن ہے اس لانگ مارچ میں سب پہنچ گئے مگر وہ نہ پہنچے جس کا شدت سے انتظارکیا جارہا ہے، اس حوالے سے لانگ مارچ میں شرکت کرنے والوں کاکہنا ہے کہ عمران خان کے انتہائی پیارے عثمان بزدار کہاں غائب ہوگئے ، جس کی خاطرعمران خان نے سب کوبھلا دیا تھا اب وہ نظرنہیں آرہا ہے

یہ ہی نہیں بلکہ آج تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی لانگ مارچ میں شریک نہیں ہیں ،کپتان کے وسیم اکرم پلس عثمان بزدار دوسرے روز بھی لانگ مارچ میں نہیں پہنچے، پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز شیخ بھی اسد عمر سے ڈانٹ کھانے کے بعد غائب ہیں۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ، علی زیدی، شفقت محمود بھی آج لانگ مارچ میں نظر نہیں آئے۔پی ٹی آئی کا دفاع کرنے والے فیاض الحسن چوہان بھی لانگ مارچ میں شامل نہیں ہیں۔

دوسری طرف پی ٹی آئی پنجاب کے سنیئر نائب صدر کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی نے شیڈول کچھ اس طرح طئےکیا ہے کہ ہرروز پارٹی قیادت اورورکرزعلاقوں کےحساب سے شمولیت کے احکامات جاری کیے گئے ہیں

رانا ثنااللہ کی عمران خان کوغیرمشروط بات کرنے کی پیشکش:لانگ مارچ ختم کرنے کا…

دوسری طرف لاہور میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ نے شادیاں رکوادیں۔راستوں کی بندش کی وجہ سے دولہے بارات لیکر نہ پہنچ سکے جبکہ لانگ مارچ کے روٹ پر شادی ہالز میں تقریبات التواء کا شکار ہوگئیں۔باراتیوں کو شادی ہالز تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی افراد نے اپنی شادی کے پروگرامات ہی موخر کردیے۔

عمران خان نے اپنی تقریرمیں بھیڑبکریاں کس کو کہہ دیا:ہرکوئی اپنی فکرکرنے لگا

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں گزشتہ روز (جمعہ کو) لاہور کے لبرٹی چوک سے اپنے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا اور رات میں مارچکے شرکاء نے شاہدرہ پر پڑاؤ ڈالا تھا۔ لانگ مارچ اب کامونکی کی جانب گامزن ہے۔

پی ٹی آئی کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق لانگ مارچ گوجرانوالہ، جہلم اور گجرات سمیت مختلف شہروں سے ہوتا ہوا 4 نومبر کو راولپنڈی جب کہ 5 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا۔

Comments are closed.