وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا جامعات کے طالب علموں میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب میں شرکت کی اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کا ائیر پورٹ اسلام آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ سے بھی اچھا اور شاندار ہوگا سی پیک شروع ہونے کے بعد پانچ سال میں بلوچستان کے لئے صرف دو منصوبے بنے اور سابق دور میں سی پیک سے منسلک ترجیحات کا درست تعین کیا گیا اور نہ سنجیدہ توجہ و وقت دیا گیا بلوچستان میں ایک کلو میٹر بھی موٹر وئے نہیں ہے۔گوادر شہر کی ترقی کے لیے جامع پلان مرتب کرلیا گیا ہے ماضی میں بلوچستان میں ٹھیک انداز سے منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھیاتحادی جماعتوں سے ملکر بلوچستان کی ترقی کا روڈمیپ تیار کیا جاررہا ہے اور صوبے بھر میں پینتیس اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کئے جاررہے ہیں ہرمنصوبے کے لیے لگ بھگ ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں
بلوچستان میں ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں رواں سال شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں کینسر کے علاج کے لئے شعبہ قائم کردیا جائے گا
موزی امراض کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت نے انڈورمنٹ فنڈ قائم کردیا ہے معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے صوبے کی جامعات میں اہل اور بہترین سے بہترین وائس چانسلر تعینات کئے جائیں گے پسند نا پسند سے ہٹ کر میرٹ پر قابل لوگوں کی تعیناتی ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا طلباء سے خطاب۔
Shares: