عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملہ: ایک اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا

عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملہ: ایک اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے.

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملے کے الزام میں ایک اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔ سی ٹی ڈی پولیس نے وزیرآباد موبائل مارکیٹ سے ایک اور مبینہ ملزم کو حراست میں لے لیا، ملزم کو حراست میں لیے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جبکہ حراست میں لیے جانے والے نوجوان کا نام احسن ہے.

ذرائع کے مطابق؛ احسن کا تعلق وزیرآباد کے قصبہ سوہدرہ سے ہے اور احسن ن لیگ کے سیکرٹری اطلاعات میاں نذیر کا حقیقی بھائی ہے، خیال رہے کہ مرکزی ملزم نوید سمیت ابھی تک پانچ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کی جاری ہے دوسری جانب چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد لانگ مارچ کو منگل سے دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں چیئر مین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ادھر امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب اس واقعے پر پریشان ہوئے تھے مگر بعد میں پتہ چلا یہ سب جھوٹ ہے، جھوٹے شخص کو کتنی گولیاں لگیں؟ سب ڈرامہ ہے، کتنی گولیاں لگیں، ڈاکٹرز کے بیانات میں بھی تضاد ہے، عجیب بات ہے فائرنگ کے واقعے کاعلاج کینسر اسپتال میں کیا گیا، بغیر تحقیقات کے تین شخصیات پر الزام لگایا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خفیہ ملاقات، پارٹی پھر شروع، پس پردہ طاقت کون۔ ؟ عمران خان کے زخموں کا پول کھل گیا۔
چین درآمدات بڑھانے کو تیار لیکن پاکستان کی پیداواری صلاحیت محدود
خفیہ ملاقات، پارٹی پھر شروع، پس پردہ طاقت کون۔ ؟ عمران خان کے زخموں کا پول کھل گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ؛ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو چور کہنے والا خود چور نکل آیا، پہلے تو عمران خان کے جھوٹ بولنے پر جے آئی ٹی ہونی چاہیے، جھوٹے خط کو لہرانے پر بھی جے آئی ٹی ہونی چاہیے، ریاستی راز کو پبلک کرنے پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

Comments are closed.