اسلام آباد: کشمیر کی تازہ صورت حال پر برطانوی حکام بھی سفارتکاری کرنے لگے ، اطلاعات کے مطابق رات گئے برطانیہ کے پارلیمانی وفد نے ایم پی خالد محمود کی سربراہی میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔ملاقات میں کشمیر اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا گیا

اسلام آباد سے وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے برطانوی پارلیمانی وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ تین ہفتوں سے مسلسل کرفیو نافذ ہے ۔ذرائع مواصلات پر پابندی عائد کر کے لاکھوں کشمیریوں کا رابطہ دنیا بھر سے منقطع کر دیا گیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیوں کی طرف سامنے آنے والی رپورٹس انتہائی المناک ہیں۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے برطانوی وفد کو بتایا کہ بھارت اپنے یکطرفہ اقدامات سے پورے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے۔رات کی تاریکی میں گھروں پر ریڈ کرکے نوجوان اور بچوں کو جبراً اغواء کیا جا رہا ہے ۔ خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے نہتے کشمیریوں کو جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر برطانوی اور یورپی پارلیمنٹیرینز کے کردار کو سراہا۔

کشمیر کی صورت حال پر برطانوی پارلیمانی وفد کے شرکاء نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمعوں کشمیر میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر دل گرفتہ ہیں، برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالےسے بہت جلد مباحثیے کا انعقاد کرنے

Shares: