چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ پشاور بی آر ٹی کیس میں پیشرفت ہوئی ہے.

چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہا ہے کہ پشاور بی آر ٹی کیس میں پیشرفت ہوئی ہے اور 6 ماہ میں کسی نتیجہ پر پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، چیئرمین نیب آفتاب سلطان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ نیب کو کچھ انکوائریز ریفر کی گئی تھیں جن پر تحقیقات کی رفتار سست ہے، بی آر ٹی، ہیلی کاپٹر کیس، بلین ٹری سونامی اور بینک آف خیبر سے متعلق نیب کو انکوائری کرنے کا کہہ رکھا ہے، ایسے لگ رہا جیسے کچھ لوگوں کو بچایا جا رہا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا تو بی آر ٹی کیس بند تھا لیکن ہم کیس کو 6 ہفتے سے دیکھ رہے ہیں اور پیشرفت ہوئی ہے، تاریخ نہیں دے سکتا۔ بینک آف خیبر سے متعلق اسٹیٹ بینک کو لکھا ہوا ہے، انکا جواب آئے گا تو آگے بڑھیں گے۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ نیب کے جو افسران کیسز کو سرد خانے میں رکھنے کے ذمہ دار ہیں انکے خلاف کارروائی کی جائے، معلوم ہے کہ کچھ کیسز میں بہت زیادہ کرپشن ہے لیکن تحقیقات سست روی کا شکار ہیں، بی آر ٹی کیس کو 4 سال ہوچکے ہیں، اس لیے ٹائم فریم طے کریں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے پشاور کے سب سے بڑے ٹرانسپورٹ منصوبے بی آر ٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے سابق ڈائیریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سلیم وٹو کو طلب کر لیا گیا تھا. نیب نے تفتیش اور تحقیقات کے سلسلے میں سلیم وٹو کو 17 اکتوبر کو طلب کیا، جن سے پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی۔

نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ سلیم وٹو ڈی جی پی ڈی اے رہے اور اسکے علاوہ بی آر ٹی پراجیکٹ کی ٹیکنیکل ایویلئیویشن کمیٹی کے کے چئیرمین بھی رہے۔ اعلامیے میں لکھا گیا تھا کہ بطور چیئرمین ٹیکنیکل اینڈ ایوالیشن کمیٹی پراجیکٹ سے متعلق کئی اہم معاہدے بھی کئے۔ سابق ڈی جی پی ڈی اے کو 17 اکتوبر دن گیارہ بجے پشاور دفتر میں بذات خود حاضر ہونا ہوگا۔

Shares: