اروندھتی رائے

0
47
اروندھتی رائے

اروندھتی رائے
پیدائش:24 نومبر 1961ء
شیلانگ
شہریت:بھارت
شریک حیات:پرادیپ کرشن
والدہ:میری رائے
مادر علمی:دہلی یونیورسٹی
پیشہ:ناول نگار، مصنفہ، منظر نویس، مضمون نگار
زبان:انگریزی، ہندی ، اردو
شعبۂ عمل:مضمون
کارہائے نمایاں:سسکتے لوگ
اعزازات
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)ٹائم 100 – (2014)
۔ (2)سڈنی امن انعام – (2004)
۔ (3)مین بکر پرائز
۔ (برائے:سسکتے لوگ) – (1997)

سوزننا اروندھتی رائے بھارتی مصنفہ ہیں جو اپنی شاہکار ناول سسکتے لوگ کے لیے جانی جاتی ہیں۔ اس ناول کے لیے ان کو 1997ء میں مین بکر پرائز اعزاز سے نوازا گیا اور یہ کتاب کسی بھی بھارتی کی سب سے زیادہ بکنے والی کتاب بن گئی تھی۔ وہ ایک سیاسی فعال پسند بھی ہیں جو انسانی حقوق اور ماحولیاتی شعور کے لیے کام کرتی ہیں۔
ابتدائی حالات زندگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اروندھتی رائے کی پیدائش شیلانگ، میگھالیہ، بھارت میں ہوئی۔ ان کی والدہ میری رائے ایک ملیالی نسل کی مار توما مسیحی مذہب کو ماننے والی اور عورتوں کے حقوق کے لیے سرگرم تھیں۔ ان کا تعلق کیرالا سے تھا۔ اروندھتی رائے کے والد ایک بنگالی ہندو تھے اور کولکاتا میں چائے کی کھیتی میں منیجر تھے۔ رائے محض دو سال کی تھیں جب ان کے والدین کا طلاق ہوگیا اور وہ اپنے بھائی کے ساتھ کیرلا میں آ بسیں۔ ایک وقت تک ان کا خاندان نانا کے یہاں اوٹی، تمل ناڈو میں رہا پھر جب وہ پانچ سال کی تھیں تب کیرلا واپس چلی گئیں جہاں ان کی والدہ نے اپنا ایک اسکول کھول لیا تھا۔
ذاتی زندگی
۔۔۔۔۔۔۔۔
رائے دہلی آگئیں اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیرز میں ان کو ایک عہدہ مل گیا۔ 1984ء میں ان کی ملاقات ایک آزاد فلم ساز پردیپ کرشن سے ہوئی جنھوں نے رائے کو اپنی انعام یافتہ فلم ماسے صاحب میں گودر کا رول دیا۔ بعد میں دونوں نے شادی کرلی۔ ان دونوں تحریک آزادی پر ایک ٹی وی سلسلہ میں ساتھ کام کیا اور دو فلمیں بھی ساتھ میں کیں۔ بعد میں دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔
ان کی ناول دی گاڈ آف اسمال تھنگز (سسکتے لوگ) کی کامیابی کے بعد ان کی معاشی حالت سدھر گئی۔ اس کی اشاعت 1997ء میں ہوئی تھی۔ بھارت کے نامی خبر رساں ٹی وی میڈیا گروپ این ڈی ٹی وی کے صدر پرینوئے رائے کی کزن ہیں۔ اور فی الحال دہلی میں مقیم ہیں۔

ابتداءا رائے نے ٹی وی اور فلموں میں کام کیا۔ انہوں نے ان وچ اینی گرز اٹ دوز ہنز 1989ء فلم میں منظرنامہ لکھا۔ یہ فلم فن تعمیر کے طالبعلم کے تجربوں پر مبنی تھی اور اس میں رائے نے بھی کردار نبھایا تھا۔ ان کی دوسری فلم الیکٹرک مون 1992ء تھی۔ دونوں ان کے شوہر نے ڈائریکٹ کیں۔ رائے کو اول الذکر فلم کے لیے 1988ء میں نیشنل فلم اوارڈ فار بیسٹ اسکرین پلے سے نوازا گیا۔ 1994ء میں ان کو اس وقت خوب شہرت ملی جب انہوں نے پھولن دیوی کی زندگی پر مبنی شیکھر کپور کی فلم بنڈت کوین کی تنقید کی۔ انہوں نے اپنے تنقید نامے کو ‘‘بھارت میں عصمت دری کی عظیم چال‘‘ کا نام دیا اور ایک زندہ عورت کی عصمت دری کو اس کی اجازت کے بغیر اس طرح دکھائے جانے پر سوال اٹھایا اور کپور پر دیوی پر استحصال کا الزام بھی لگا دیا۔

Leave a reply