یورپی یونین پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آٹھواں دور؛ اگلا دور آئندہ برس اسلام آباد میں منعقد کرنے پر اتفاق ہو گیا

0
76

یورپی یونین پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آٹھواں دور،اگلا دور آئندہ برس اسلام آباد میں منعقد کرنے پر اتفاق ہو گیا.
پاکستان اور یورپی یونین نے سیاسی مذاکرات کا اگلا دور آئندہ برس اسلام آباد میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ فریقین کے درمیان یہ اتفاق رائے برسلز میں پاکستان۔یورپی یونین پولیٹیکل ڈائیلاگ کے آٹھویں دور میں ہوا۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ جوہر سلیم اور یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اینریک مورا نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق بات چیت میں فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر سیاسی مکالمے کی خصوصی اہمیت کا خاص طور پر ذکر کیا۔ بات چیت میں پاکستان۔یورپی یونین تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی پیش رفت کے تناظر میں مختلف امور پر تبادل خیال کیا گیا۔ فریقوں نے کثیر جہتی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر اور باہمی تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلاب کے متاثرین کے لیے یورپی یونین کی جانب سے فراہم کی جانے والی بروقت انسانی امداد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اہم تجارتی اور ترقیاتی پارٹنر کے طور پر یورپی یونین کی مسلسل حمایت پاکستان کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کو مؤثر طریقے سے مدد کرنے اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی دوبارہ تعمیر کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔ فریقین نے تسلیم کیا کہ یورپی یونین کی جی ایس پی پلس سکیم ترقی اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی تعاون کے لیے تجارت کا ایک کامیاب نمونہ ہے۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے نئی جی ایس پی پلس سکیم کی تجویز پر پاکستان کے موقف کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نئی سکیم میں پائیدار ترقی، غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی سمیت باہمی مقاصد کو مناسب طور پر ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے شرکاء کو پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور ترقیاتی تعاون کے دائرہ کار کو متنوع بنانے کے لیے پاکستان کی خواہش سے بھی آگاہ کیا۔

فریقوں نے یورپی یونین کے فلیگ شپ پروگرام جیسے گلوبل گیٹ وے اور ہورائزن یورپ کے تحت تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔فریقین نے ”مائیگریشن اور موبائلٹی” پر ایک جامع مذاکرات کے حالیہ آغاز کا بھی خیر مقدم کیا۔ یہ مکالمہ یورپ کی طرف ہجرت کے قانونی راستوں کے لیے ایک ادارہ جاتی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیلنٹ پارٹنرشپ تلاش کرے گا جبکہ پاکستان۔یورپی یونین کے ”ری ایڈمیشن” معاہدہ کے موثر نفاذ کو ممکن بنائے گا۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کو بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارت پر زور دے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کرے۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کو نقصان پہنچانا اور مقبوضہ علاقہ کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، چوتھے جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے ہمہ گیر اور مستقل اطلاق کے لیے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا جس میں طاقت کے استعمال کا عدم استعمال، ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام، تنازعات کا حل اور تمام ریاستوں کے لیے یکساں تحفظ شامل ہیں تاکہ دیرپا امن و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے پاکستان کے اس مطالبہ کو دہرایا کہ مخاصمت کا فوری خاتمہ ہونا چاہئے اور یوکرین کے تنازعہ کا جلد از جلد سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے مذاکرات سے حلل تلاس کیاجانا چاہئے۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے افغانستان کو درپیش پیچیدہ چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے افغان عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی مستقل شمولیت کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

Leave a reply