بیوی بیٹیاں قتل کیس؛ملزم کےسرمایہ کاروں کو شامل تفتیش کرنےکا فیصلہ

0
31

کراچی: شمسی سوسائٹی میں بیوی اور تین بیٹیوں کے قتل کے کیس میں ملزم کے سرمایہ کاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ملزم کی پولیس کو بیان دیتے ہوئے ویڈیو سامنے آگئی جس نے موبائل پر ٹائپ کرکے اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کروایا۔ ملزم تشویشناک حالت میں جناح اسپتال میں زیرِ علاج ہے، قتل کے بعد ملزم نے خود کُشی کی کوشش کی تھی۔

تفتیشی حکام کے مطابق انویسٹرز کا 164 کا بیان لیا جائے گا، ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے انویسٹرز کو قتل کے بعد کی تصویر بھیجی ہے جبکہ ملزم کے فون سے ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق ملزم کو بیان دینے کے قابل ہونے میں ایک ماہ لگ سکتا ہے۔

شہر قائد کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں تین بیٹیوں اور بیوی کو قتل کرنے والے شخص نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروادیا جس میں اُس نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی وجہ ڈپریشن اور قرض کو قرار دیا ہے۔پولیس کے مطابق کراچی ملیر کے علاقے شمسی سوسائٹی میں واقع مکان میں یہ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جس میں چار افراد قتل ہوئے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ادارے جائے وقوع پہنچ گئے، چاروں لاشوں اور زخم کو جناح اسپتال منتقل کردیا۔

پولیس کے مطابق بچیوں اور ماں کے گلے کٹے ہوئے تھے، مکان کی پہلی منزل پر یہ واقعہ پیش آیا، نیچے موجود والدہ کا کہنا ہے کہ اوپر مکان سے شور شرابے اور رونے کی آوازیں آرہی تھیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شوہر نے بیوی اور تین بیٹیوں کو چھری کی مدد سے قتل کیا جس کے بعد اس نے خودکشی کی کوشش کی اور خود کو زخمی کرلیا، مقتولین میں ہما اور ان کی تین بیٹیاں، فاطمہ، نمرہ اور نیہا شامل ہیں، جائے واردات سے آلہ قتل چھری برآمد ہوگیا ہے، کرائم سین یونٹ اور فارنزک ٹیمیں موقع پر پہنچ ئی ہیں اور مزید شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔

شمسی سوسائٹی میں بیوی اور 3 بیٹیوں کو قتل کرنے والے ملزم فواد نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔ جس میں اُس نے بتایا کہ دوسروں سے قرض لے کر اپنا بزنس شروع کیا، اور پھر اُس میں نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے قرض کے بوجھ تلے دب گیا تھا۔

عام انتخابات کے بعد وفاق سمیت چاروں صوبوں میں عوامی راج ہوگا،بلاول
پولیس کی بروقت کاروائی، ڈکیتی کی کوشش بنائی ناکام،ملزمان گرفتار
موٹروے بھونگ انٹرچینج کی تعمیرسے متعلق کیس کی سماعت ملتوی
جامعات میں داخلوں کیلیے انٹربورڈ کا 45 فیصد پاسنگ مارکس پر غور

Leave a reply