متحدہ قومی موومنٹ کی لندن میں 7 مہنگی پراپرٹیز کے حصول کے لیے فاروق ستار نے بانی متحدہ کیخلاف بیان رکارڈ کرادیا۔لندن ہائیکورٹ میں پراپرٹیز تنازع کیس میں آج تیسرے روز کی کارروائی ہوئی۔ فاروق ستار نے بانی متحدہ کی متنازع تقریر کے بعد کی صورت حال اور پارٹی قائد کو نکالنے کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا۔

فاروق ستار نے عدالت کو بتایا کہ بانی متحدہ کی متنازع تقریر کے بعد کسی دباؤ میں آکر نہیں نکالا گیا بلکہ مزید نقصان سے بچنے کیلئے یہ پارٹی کا متفقہ فیصلہ تھا۔

دوران سماعت فاروق ستار نے عدالت کو بتایا کہ پارٹی پاکستان سے کنٹرول ہوگی، اس حوالے سے پریس کانفرنس کرنے سے قبل بانی متحدہ سے اجازت نہیں لی تھی۔خیال رہے کہ پراپرٹیز کے حصول کیلئے امین الحق نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت7 پراپرٹیز کی قیمت 12 ملین پاؤنڈز سے زائد ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ پراپرٹیز سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی پر غریب اور ناداروں کا حق ہے، ایم کیو ایم لندن نے آمدن سے غربا کی امداد نہ کرکے شق کی خلاف ورزی کی ہے، ایم کیو ایم لندن کو ان کے غلط استعمال سے روکا جائے۔

خیال رہے کہ بانی متحدہ کی 22 اگست 2016 کی متنازع تقریر کے بعد انھیں پارٹی قیادت سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔

عام انتخابات کے بعد وفاق سمیت چاروں صوبوں میں عوامی راج ہوگا،بلاول
پولیس کی بروقت کاروائی، ڈکیتی کی کوشش بنائی ناکام،ملزمان گرفتار
موٹروے بھونگ انٹرچینج کی تعمیرسے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

Shares: