مزید دیکھیں

مقبول

ممبئی سے نیویارک جانے والی فلائٹ کو دوران پرواز بم کی دھمکی

بھارت کے شہر ممبئی سے نیویارک جانے والی پرواز...

مصطفیٰ عامر قتل کیس،ارمغان کے ریمانڈ میں توسیع

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کئے گئے مصطفیٰ...

منشیات فروش ڈیڑھ کلو چرس سمیت گرفتار،مقدمہ درج

قصور بدنام زمانہ منشیات فروش تھانہ صدر قصور کے ہاتھوں...

چین نے اسلحے میں اضافے سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کر دی

چین نے اپنے جوہری اسلحےکے ذخائر میں آئندہ چند سالوں میں تین گنا اضافے کے حوالے سے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ دفاع نے چینی فوج کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہےکہ چین اپنے جوہری اسلحے میں تیزی سے اضافہ کررہا ہے اور 2035 تک اپنے جوہری میزائلوں کی تعداد 1500 تک لے جاسکتا ہے۔

ہسپانیہ ساختہ جنگی بحری جہاز ’جلالۃ الملک حائل ‘ کی شاہی بحریہ میں باضابطہ شمولیت

امریکی محکمہ دفاع نے گزشتہ ہفتے اپنی سالانہ رپورٹ میں امریکی فوج کو درپیش "چیلنجوں” کا خاکہ پیش کیا اور چین کی فوجی اور سیکورٹی حکمت عملی میں "تبدیلیوں” کا جائزہ لیا۔

امریکی محکمہ دفاع نے بین الاقوامی نظام کو تبدیل کرنے کے لیے اپنی قومی طاقت کو بڑھانے کے لیے چین کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ فوجی جبر میں اضافہ؛ اس کی خلائی، ایٹمی اور کاؤنٹر اسپیس صلاحیتوں کو مضبوط کرنا؛ اور تائیوان کے خلاف اپنے سفارتی، سیاسی، اقتصادی اور فوجی دباؤ کو تیز کریں۔

پیٹاگون کے مطابق بیجنگ اپنے بیلسٹک میزائل جدید بنانےکے لیےکام کر رہا ہے، چین نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بھی تیار کر رہا ہے، 2800 سے زائد طیاروں کے ساتھ چینی فضائیہ دنیا کی تیسری بڑی قوت ہے۔

پینٹا گون کی رپورٹ میں چین کو امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایک اندازے کے مطابق چین کے پاس 400 سے زیادہ آپریشنل نیوکلیئر وارہیڈز ہیں۔

خیال رہےکہ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری رپورٹ میں چین کے پاس موجود جوہری ہتھیاروں کی مبینہ تعداد امریکا اور روس سےکہیں کم ہےکیونکہ دونوں ممالک کے پاس ہزاروں کی تعداد میں جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

جبکہ چین نے منگل کو اپنی فوج سے متعلق تازہ ترین امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے واشنگٹن پر حقائق کو مسخ کرنے، تقسیم پیدا کرنے اور تصادم کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔

پینٹاگون کی "2022 چائنا ملٹری پاور رپورٹ” پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، چین کی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل ٹین کیفی نے کہا کہ اس نے "چین کی قومی دفاعی پالیسی اور فوجی حکمت عملی کو مسخ کیا، چین کی فوجی ترقی کے بارے میں بے بنیاد قیاس آرائیاں کیں، اور تائیوان کے سوال پر چین میں زبردست مداخلت کی۔

چینی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں چین کی دفاعی پالیسی اور عسکری حکمت عملی کو توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے اور یہ امریکاکی روایتی چال ہے جس میں وہ چین کے ‘نام نہاد فوجی خطرے’ کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک کیخلاف جانوروں کےحقوق کی ممکنہ خلاف ورزی پرتحقیقات

چینی وزارت دفاع کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا چین کی جدید جوہری طاقت کے خلاف افواہیں پھیلا رہا ہے جب کہ حقیقت میں یہ خود امریکی جوہری پالیسی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین پرامن ترقی کی راہ پر گامزن ہے، قومی دفاعی پالیسی کو برقرار رکھتا ہے جو کہ دفاعی نوعیت کی ہے اور ہمیشہ عالمی امن کا معمار، عالمی ترقی میں معاون اور بین الاقوامی نظام کا محافظ ہے۔

تاہم، تان نے کہا کہ چین کی فوجی ترقی کا مقصد "اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ کرنا ہےچاہے وہ کتنا ہی ترقی یافتہ کیوں نہ ہو، چین کبھی تسلط کی تلاش میں نہیں رہے گا اور نہ ہی توسیع میں مشغول ہوگا۔

اپنے مفادات کے حصول میں، امریکہ نے پوری دنیا میں تفرقہ پیدا کیا ہے اور تصادم کو ہوا دی ہے،” تان نے واشنگٹن پر "عالمی امن اور استحکام کو سب سے بڑا مصیبت اور تباہ کرنے والا” ہونے کا الزام لگایا۔

تائیوان کے بارے میں، چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے، اور تائیوان کا سوال چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں کوئی بیرونی مداخلت نہیں ہے۔

روس کے دو فضائی اڈوں پر دھماکوں سے 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی