شمالی کوریا نے والدین کو بچوں کے انوکھے نام رکھنے کی ہدایت کر دی
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2019/07/5d3ab2cd634ff.jpg)
This picture taken on July 25, 2019 and released by North Korea's official Korean Central News Agency (KCNA) on July 26 shows North Korea's leader Kim Jong Un watching as a new-type of tactical guided short-range missile is launched at an undisclosed location in North Korea. - North Korea said on July 26 that two missiles fired under the supervision of leader Kim Jong Un the day before were newly designed tactical weapons that sent a "solemn warning" to the South over plans to hold military drills with the United States. (Photo by KCNA VIA KNS / KCNA VIA KNS / AFP) / South Korea OUT / REPUBLIC OF KOREA OUT ---EDITORS NOTE--- RESTRICTED TO EDITORIAL USE - MANDATORY CREDIT "AFP PHOTO/KCNA VIA KNS" - NO MARKETING NO ADVERTISING CAMPAIGNS - DISTRIBUTED AS A SERVICE TO CLIENTS / THIS PICTURE WAS MADE AVAILABLE BY A THIRD PARTY. AFP CAN NOT INDEPENDENTLY VERIFY THE AUTHENTICITY, LOCATION, DATE AND CONTENT OF THIS IMAGE --- /
شمالی کوریا نے والدین کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے نام’Bomb’،’ Gun’ اور ‘Satellite’ جیسے حب الوطنی کی نشاندہی کرنے والے نام رکھیں۔
باغی ٹی وی: شمالی کوریا دوسرے ممالک سے مختلف ہے۔ اتنا تو دنیا میں سب جانتے ہیں۔ لیکن جب سب سے ابتدائی اور معمول کی چیزوں کی بات کی جائے تو وہ کتنے مختلف ہیں؟-
مطلق العنان حکومت باقی دنیا سے مختلف قوانین کی پیروی کرتی ہے۔ ان کا اپنا کیلنڈر ہے، شہریوں کو بغیر اجازت ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، غیر ملکی موسیقی پر پابندی ہے، بے وفائی کی سزا سخت ہے، اور بال کٹوانے کے لیے حکومت سے منظور شدہ ہونا ضروری ہے۔
یہ ملک کے بہت سے غیر معمولی قوانین میں سے کچھ ہیں۔ فہرست میں اضافہ کرنے کے لیے، حکومت نے حال ہی میں ملک میں والدین کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے نام ‘بم’، ‘گن’ اور ‘سیٹیلائٹ’ رکھیں تاکہ حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہو۔
حکومت چاہتی ہے کہ شمالی کوریا کے بچے حب الوطنی اور عسکری پسندی کی عکاسی کرنے والے نام رکھیں جس سے جنوبی کوریا اور ان کی ثقافت میں فرق آئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے یہ فیصلہ ملک میں پیار بھرے نام رکھنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے طور پر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل شمالی کوریا کی حکومت نے شہریوں کو جنوبی کوریا کی طرح زیادہ پیار بھرے نام جیسے کہ A Ri (پیارا) اور Su Mi (انتہائی خوبصورت) رکھنے کی اجازت دی تھی۔
اگر امریکی کانگریس نے میڈیا بل منظور کیا تو فیس بک سے خبریں ہٹا دیں گے،میٹا
لیکن اب حکومت نے حکم دیا ہے کہ وہ اس قسم کے ناموں کے بجائے مزید محب وطن اور نظریاتی ماننے والوں کی نشاندہی کرنے والے نام رکھیں۔
یہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پیانگ یانگ ان ناموں کے استعمال پر کریک ڈاؤن کر رہا ہے جو حکومت کے خیال میں بہت نرم ہیں۔
جنوبی کوریا کی طرح، دارالحکومت نے پہلے ایسے ناموں کی اجازت دی تھی جو سر کے ساتھ ختم ہوتے ہیں جیسے A Ri (پیار) اور Su Mi (سپر بیوٹی)۔ جو کہ اب نئی حکومتی ہدایت کے ساتھ تبدیل ہونے والا ہے۔
حکومت چاہتی ہے کہ ‘نرم ناموں’ والے لوگ اپنے اور اپنے بچوں کے نام بدل کر زیادہ نظریاتی اور عسکری معنی رکھنے والے رکھیں۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم جونگ ان کی قیادت والی حکومت ان خاندانوں پر جرمانے عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو اس ہدایت کی تعمیل نہیں کریں گے۔
کہا جاتا ہے کہ حکومت کا خیال ہے کہ جن ناموں کا کوئی حتمی حرف نہیں ہے وہ ‘سوشلسٹ مخالف’ ہیں ملک کے حکام نے مبینہ طور پر کہا کہ نئے نام جنوبی کوریا کے ناموں سے ملتے جلتے نہیں ہونے چاہئیں۔
ناسا کا خلا میں ٹماٹر اگانے کا منصوبہ شروع
رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن چاہتے ہیں کہ والدین اپنے بچوں کے نام ایسے رکھیں جس میں final consonant(حروف کا ایک ایسا گروپ، عام طور پر دو یا تین جو لفظ کے آخر میں اپنی آواز نکالتے ہیں) شامل ہوں، مثال Pok Il (bomb)، Ui Song (satellite)۔
انہوں نے ان لوگوں کو جرمانے کی دھمکی دی ہے جو اس کی خلاف ورزی کریں گے، رپورٹس کے مطابق کم جونگ مانتے ہیں final consonant کے بغیر نام اینٹی سوشلسٹ ہوتے ہیں۔
دوسری جانب کچھ شہری شکایت کر رہے ہیں کہ حکام لوگوں کو ملک کے مطلوبہ معیارکے مطابق اپنے نام تبدیل کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایسے لوگ جن کے ناموں میں final consonant نہیں ہیں، ان کے پاس سال کے آخر تک وقت ہے کہ وہ ریاست کے معیارپر پورا اترنے کے لیے ایسے نام رکھیں جس کے سیاسی معنی ہوں۔