دروش میں انسداد بد عنوانی کا عالمی دن منایا گیا۔

چترال(گل حماد فاروقی) تاریحی قصبے تحصیل دروش میں ایک فلاحی ادارے ینگ سٹار ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام انسداد رشوت ستانی یعنی بد عنوانی کا عالمی دن منایا گیا۔اس موقع پر دروش کے تحصیل چئیرمین شہزادہ خالد پرویز مہمان حصوصی تھے۔اس سلسلے میں وائی ایس ڈی او کے دفتر واقع دروش میں ایک تقریب بھی منعقد ہوئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان کی جڑوں کو رشوت ستانی اور بد عنوانی نے کوکھلا کردیا ہے جب تک اس ملک سے رشوت ستانی کی لعنت کو حتم نہ کیا جائے تب تک ہم ترقی نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ رشوت کی لعنت نے اس ملک میں ترقیاتی کاموں کا بھی بھیڑہ غرق کردیا اور زیادہ تر فنڈ ترقیاتی کاموں کی بجائے چند رشوت خور عناصر کے جیبوں میں جاتا ہے۔مقررین نے کہا کہ یہ ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری اور دینی فریضہ ہے کہ ہم رشوت کی اس لعنت کی بیخ کنی کرے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث سے بھی یہ ثابت ہے کہ رشوت لینے والے اور دینے والے دونوں جہنمی ہیں۔

سابق ڈسٹرکٹ کونسل چئیرمین خورشید علی خان نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین میں ایک کمپنی بچوں کیلئے دودھ بناتی تھی جس میں ملاوث کی شکایت ہوئی جس پر چینی حکام نے تحقیقات کرکے اس میں ملاوٹ ثابت ہوئی اور چین کے عدالت نے اس ارب پتی تاجر کو سزائے موت دی اس کے بعد چین میں کسی نے بھی رشوت خوری اور ملاوٹ کرنے کا جرات بھی نہیں کیا۔ٍتحصیل چئیرمین شہزادہ خالد پرویز نے شرکاء سے اظہار حیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چند سال امریکہ میں گزارے ہیں جہاں لوگ غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو مگر ہمارے ہاں طاقتور لوگ کچھ بھی کرے ان سے کوئی نہیں پوچھ سکتا مگر کمزور لوگ پھنس جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہم سب من حیث القوم اس اخلاقی جرم پر لعنت نہ بھیجے اور ہم خود اسکی حوصلہ شکنہ نہ کرے تو کوئی بھی ادارہ یا طاقت ہم سے یہ چیز نہیں نکال سکتی۔

YSDO کے چئیرمین اسفندیار نے کہا کہ انسداد رشوت ستانی کا دن منانے کا بنیادی مقصد عوام میں شعور اور آگاہی پیدا کرنا ہے کہ وہ رشوت ستانی کی حوصلہ شکنی کرے اور سرکاری، غیر سرکاری افسران بھی رشوت لینے سے انکار کرے اور جو جرائم پیشہ عناصر ان کو رشوت دینے کی پیشکش کرتے ہیں انکے حلاف تادیبی کاروائی کرے۔یونین کونسل ارندو جو پاک افغان سرحد پر واقع ہے اس کے چئیرمین عبد المجید نے کہا کہ ارندو چترال کا نہایت دور آفتادہ اور پسماندہ ترین علاقہ ہے مگر بدقسمتی سے رشوت ستانی اور کرپٹ عناصر کی وجہ سے ارندو میں کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا چاہے واٹر سپلائی کا منصوبہ ہو، بجلی، پانی، سڑک، نہر یا کوئی بھی سرکاری کام کا معیار ی نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک یہ علاقہ پستی کی چکی میں پھس رہی ہے۔قاری جمال عبد الناصر نے کہا کہ رشوت لینا صرف یہ نہیں ہے کہ کوئی افسر یا اہلکار کسی سے پیسے لے بلکہ جو افسر یا سرکاری ملازم تنخواہ تو لیتا ہے مگر اپنا فرض منصبی ایمانداری سے نہیں نبھاتا وہ بھی رشوت ستانی کی زمرے میں آتا ہے۔

پروگرام کے آحر میں مہمان حصوصی اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر، ڈی ایس پی دروش جمال خان وغیرہ نے وائی ایس ڈی او کے رضاکاروں میں توصیفی اسناد بھی تقسیم کئے۔ شرکاء نے انسداد رشوت ستانی کے بابت ایک واک بھی کیا جو وای ایس ڈی او کے دفتر سے شروع ہوکر دروش کے مین سڑک سے گزرتے ہوئے زیرو پواینٹ پر احتتام پذیر ہوئی۔انسداد رشوت ستانی کے عالمی دن کے مناسبت سے تقریب اور ا واک میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں منتحب ناظمین، کونسلرز، چئیرمین، سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے افسران، تحصیل میونسپل انتظامیہ کے اہلکار، مذہبی و سیاسی رہنماء اور سماجی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔

Leave a reply