کیرالہ: گورنر اب یونیورسٹی کا چانسلر نہیں ہوگا، اسمبلی نے بل منظور کرلیا۔بھارتی ریاست کیرالہ کی اسمبلی نے منگل کو یونیورسٹی لاز (ترمیمی) بل منظور کیا ہے جس کے تحت گورنر اب ریاست میں یونیورسٹیوں کا چانسلر نہیں بن سکتا۔ گورنر کے بجائے ممتاز ماہرین تعلیم کو اس اعلیٰ عہدے پر تعینات کیا جائے گا۔
اپوزیشن جماعت یو ڈی ایف نے بل میں اپنی تجاویز کو شامل نہ کرنے پر ایوان سے واک آوٹ کیا، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ وہ گورنر کو چانسلر کے عہدے سے ہٹانے کی مخالفت نہیں کرتی لیکن انکی تجویز ہے کہ چانسلر کا انتخاب سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز میں سے کیا جانا چاہیے۔
ملازمت کی جگہ دائمی جوڑوں کی بیماری کے امکانات میں اضافہ کر سکتی ہے،تحقیق
اپوزیشن نے یہ بھی کہا کہ ہر یونیورسٹی کے لیے مختلف چانسلر ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ سلیکشن پینل وزیراعلیٰ، اپوزیشن لیڈر اور کیرالہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر مشتمل ہونا چاہیے۔
جنوب مغربی امریکہ کی آب و ہوا مسلسل گرم اور خشک،بوٹانیکل گارڈن تتلیوں کے لیےبہترین…
تاہم ریاستی وزیر قانون پی راجیو نے کہا کہ جج سلیکشن پینل کا حصہ نہیں بن سکتا اور اسپیکر ایک بہتر آپشن ہوگا، ریٹائرڈ جج ہونا ہی یونیورسٹیوں کی سربراہی میں تقرری کا واحد آپشن نہیں ہو سکتا۔
جس پر اپوزیشن نے کہا کہ وہ ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہی ہے کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ ریاستی حکومت اپنے من پسند افراد کا تقرر کرکے کیرالا کی یونیورسٹیوں کو کمیونسٹ یا مارکسسٹ مراکز میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔