راولپنڈی:متعدد بچے ڈیٹا نہ ہونے سے پولیوکے قطرے پینے سے محروم ،اطلاعات کے مطابق راولپنڈی میں افغانستان اور خیبر پختونخوا (کے پی) سے آنے والے بچوں کا ڈیٹا رجسٹر نہ ہونے سے بیشتربچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں افغانستان اور خیبر پختونخوا سےنئے آنے والے بچوں کا ڈیٹا رجسٹرڈ نہیں ہوا جس کے باعث متعدد بچوں کو انسداد پولیو قطرے نہیں پلائے جاسکے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ راولپنڈی میں رجسٹرڈ بچوں کے اعداد وشمار میں نمایاں فرق ہے۔
حکومت کا سیلاب متاثرہ پولیو ورکرزکےلئے25 کروڑ روپےامداد کا فیصلہ
سربراہ پنجاب انسداد پولیو پروگرام خضر افضال نے ہدایت کی ہےکہ راولپنڈی متحرک آبادیوں کا دوسرا گھر ہے اس لیے متحرک آبادیوں کی رجسٹریشن مکمل کی جائے اور مقامی زبانوں سے ہم آہنگ پولیو ٹیمیں ترتیب دی جائیں۔
لاہور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے ماحولیاتی نمونوں میں ٹائپ ون وائلڈپولیووائرس کی…
ادھرپاکستان بھر کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی جاری ہے۔قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے مطابق س سال پاکستان بھر کے کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لئے پرامید ہیں. یونیسیف
حکام کے مطابق بنوں کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس ون ملا ہے، یہ رواں سال بنوں سے ملنے والا گیارہواں اور پاکستان بھر میں 37 واں مثبت نمونہ ہے۔نومبر کے مہینے میں بھی پشاور اور فیصل آباد کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔حکام کے مطابق رواں پاکستان میں اب تک پولیو کے 20 کیس سامنے آ چکے ہیں۔