مظفرآباد:آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے حکومت اور اعلیٰ پالیسی ساز اداروں پرزور دیا ہیکہ ملک کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے آبی ذخائر اور ڈیمز کی تعمیر کو اپنی ترجیح بنائیں تاکہ پانی کو انسانوں کے لیے موت کے بجائے زندگی کا ذریعہ بنایا جاسکے۔یہ بات انہوں نے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ روانہ کرنے کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔امدادی سامان میں بستر،کمبل،گرم پارچات، ادویات،اشیاء خوردونوش اور نقد امداد شامل ہے۔
بابراعظم نے کراچی کنگز کو کیا چھوڑا کہ اے آر وائی والے پیچھے ہی پڑگئے
وائس چانسلر جامعہ کشمیر نے کہا کہ آخر کب تک ہم بارشوں،سیلاب اور دیگر آفات کی تباہ کاریوں کا سامنا کرتے رہیں گے وقت آگیا ہیکہ اب ہم موثر منصوبہ بندی کے تحت قدرتی آفات کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں کا جائزہ لیں اور ایسے اقدامات اٹھائیں جن سے متوقع نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ کیا وجہ ہیکہ یورپ کے کئی ایک ممالک جہاں سال بھر بارشوں کا سلسلہ شروع رہتا ہے مگر کبھی وہاں بارشوں سے کوئی جانی مالی نقصان نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے واٹر منیجمنٹ کا موثر نظام وضع کیا ہوا ہے جس سے نہ صرف نقصانات کا تدارک ہوتا ہے بلکہ اسی پانی کو محفوظ بنا کرمستقبل میں انسانوں کی بھلائی کے لیے استعمال استعمال کیا جاتا ہے۔
صدر مملکت نے منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا
انہوں نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے جامعہ کے ملازمین اور طلباء کی طرف سے جوش و جذبے سے مہم چلانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس توقع کا اظہارکیا کہ مستقبل میں بھی جامعہ کے ملازمین اور طلبہ اپنا یہ مذہبی اور سماجی فریضہ اسی جذبے سے ادا کرتے رہیں گے۔وائس چانسلر نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ جامعہ کے اندر ایک کمیٹی قائم کی جارہی ہے جو قدرتی آفات کے نتیجے میں جامعہ کے کسی ملازم یاطالب علم کے متاثر ہونے کی صورت میں اور مستحق طلباء کے تعلیمی اخراجات کے لیے مالی امداد جمع کرنے کا موثر نظام قائم کرنے کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سٹی کیمپس کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر واجد عزیز لون نے بتایا کہ یونیورسٹی کے گریڈ ایک سے لیکر 22تک کے تمام ملازمین نے اپنی ایک دن کی تنخواہ کے علاوہ بھی نقد اور اجناس کی شکل میں عطیات دئیے۔
سارے بیک ڈور چینل ناکام ہوگئے:عمران خان نے زبردست فیصلہ کیا::شیخ رشید
انہوں نے شعبہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ کی کوششوں کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کی دواساز کمپنیوں اور اپنے حلقہ احباب سے عطیات حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کی اور اب ان کی قیادت میں شعبہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف پر مشتمل ایک وفد صوبہ سندھ کے ضلع کشمور کے متاثرین کو امداد پہنچانے کے لیے روانہ ہورہا ہے جہاں وہ ایک فری میڈیکل کیمپ بھی لگائیں گے۔ڈاکٹر واجد عزیز لون نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کا یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جامعہ مسجد سٹی کیمپس کے خطیب اور ممتاز عالم دین مولانا شکیل الرحمان نے قرآن و سنت کی روشنی میں آفات اور حادثات کے شکار افراد کی مدد کی اہمیت پر سیرحاصل روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ مظفرآبادکے لوگ اہل پاکستان کے اس جذبہ اخوت اور بھائی چارے کو کبھی نہیں بھول سکتے جب انہوں نے 2005کے زلزلہ کے بعد دل کھول کر متاثرین زلزلہ کی مدد کی تھی۔آخر میں مولانا شکیل الرحمان نے خصوصی دعا کے ساتھ امدادی قافلے کو روانہ کیا۔