اسلام آباد ہائی کورٹ میں قیام پاکستان سے اب تک سربراہان مملکت کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کو فوری سماعت کیلیے مقرر کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق توشہ خانہ تھائف کی تفصیلات کی فراہمی سے متعلق درخواست پر پیر 26 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کریں گے۔
مستحق فنکاروں کیلیے امداد 25 ہزار:چوہدری پرویز الٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰہی نے اعلان…
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزرائے اعظم اور صدور کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ انفارمیشن کمیشن نے 29جون 2022 کو حکومت کو توشہ خانہ تفصیلات فراہمی کا حکم دیا لہذا اُس حکم پر عمل کرایا جائے۔
بلوچستان:دہشت گردوں کے خلاف آپریشن: بارودی سرنگ کا دھماکا، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید
درخواست گزار نے کہا کہ تحائف کی مارکیٹ ویلیو اور لگائی گئی قیمت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ ابوزر سلمان نیازی ایڈووکیٹ کی درخواست میں کابینہ ڈویژن ، انفارمیشن کمیشن فریق بنایا گیا ہے۔
توشہ خانہ 1974ء میں تشکیل دیا گیا پاکستان کی کابینہ ڈویژن کے زیر کنٹرول ایک سرکاری ملکیت کا محکمہ ہے۔ اس کا بنیادی مقصد ان تحائف کو رکھنا ہے جو اراکین پارلیمنٹ، وزراء، خارجہ سیکرٹریوں، صدر اور وزیر اعظم وصول کرتے ہیں
بجلی کےساتھ ساتھ گیس کی لوڈشیڈنگ بھی جاری:شارٹ فال 1200ایم ایم سی ایف ڈی سےبڑھ گیا
کسی بھی غیر ملکی دورے کے دوران وزارتِ خارجہ کے اہلکار ان تحائف کا اندراج کرتے ہیں اور ملک واپسی پر ان کو توشہ خانہ میں جمع کروایا جاتا ہے۔یہاں جمع ہونے والے تحائف یادگار کے طور پر رکھے جاتے ہیں یا کابینہ کی منظوری سے انھیں فروحت کر دیا جاتا ہے۔








