اسلام آباد:چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر کاکہناہے کہ نئی ڈیجیٹل مردم شماری مارچ میں شروع ہوگی اوراپریل میں مکمل ہوگی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ممبر شماریات سرور گوندل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل مردم شماری پر34ارب روپےخرچ ہوں گے جبکہ گزشتہ مردم شماری پر17ارب روپے کےاخراجات آئےتھے۔

اس مرتبہ مردم شماری سب کیلئے قابل قبول ہو گی،سعید غنی

چیف شماریات نے کہا کہ مردم شماری کےلیے ایک لاکھ21 ہزار شمار کنندگان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جبکہ ڈیجیٹل مردم شماری کیلئے ایک لاکھ 26 ہزار ٹیبلٹ خریدے گئے ہیں۔ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری میں فوج صرف سیکیورٹی فراہم کرےگی، مردم شماری کیلئے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 6 ماہ یا اس سے زائد عرصہ کسی جگہ قیام کرنے والوں کوشمارکیاجائے گا۔ کہا مردم شماری میں غیرملکی شہریوں کو بھی شمار کیا جائے گا تاہم غیرملکیوں سے ان کی شہریت پوچھی جائے گی۔

ڈیرہ غازی خان: ڈویژن میں ساتویں ڈیجیٹل خانہ اور مردم شماری کا تیسرا مرحلہ 7 جنوری…

اس موقع پر ممبر شماریات سرور گوندل کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری کیلئے قومی شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی جبکہ مردم شماری کے ساتھ اکنامک ڈیٹا کا فریم ورک بھی تیار کیا جائے گا۔

برطانیہ میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب اسلام:مردم شماری رپورٹ جاری

اس سے چند دن  پہلےسندھ کے صوبائی وزیر، سعید غنی نے کہا تھا  کہ ڈیجیٹل مردم شماری اچھا قدم ہے،اس کی اہمیت کو سمجھتے ہیں،2017 میں جو خدشات تھے وہ اب نہیں ہونگے،

سعید غنی کا کہنا تھا کہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی ہوگی توہم بہترمنصوبہ بندی کرسکیں گے،سندھ حکومت ادارہ شماریات سے مکمل تعاون کرے گی،کراچی سمیت سندھ کی گنتی بہترکی جائے گی،مردم شماری ترقی کی بنیاد ہے،ماضی میں کیے گئے مردم شماری پر اعتراضات اٹھائے گئے،صوبوں کے درمیان اعتماد کی فضا قائم ہونی چاہیے،مردم شماری میں گزشتہ اعتراضات کو ختم کرنا ہوگا مردم شماری ایسی ہو جس میں کسی کو بھی اعتراضات نہ ہو،مردم شماری کو قومی فریضہ سمجھ کر کیا جائے،مردم شماری کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم اور قومی اسمبلی میں نمائندگی ملتی ہے ، اس مرتبہ مردم شماری سب کیلئے قابل قبول ہو گی، بدقسمتی سے ملک میں وقت پر مردم شماری نہیں ہوتی،

پیپلز پارٹی کے رہنما، صوبائی وزیر سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ سی سی آئی میں بھی وزیراعلیٰ سندھ نے مردم شماری کا معاملہ اٹھایا، مردم شماری سے بلدیاتی الیکشن پر اثر نہیں پڑے گا،مردم شماری مکمل ہونے کے بعد ہی نئی حلقہ بندیاں ہوں گی،

Shares: