گجرات:دو روز قبل ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں شر پسند اسیران کی جانب سے کی جانے والی ہنگامہ آرائی پر اسی رات ہی آئی جی جیل خانہ جات پنجاب ملک مبشر احمد خاں کے احکامات پر ڈی آئی جی راولپنڈی ریجن سعید اللہ گوندل اور سپرٹینڈنٹ جیل نے موقع پر پہنچ کر قابو پا لیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ جیل خوشی محمد، جس کی نااہلی ، غفلت اور مس کنڈکٹ پایا گیا، اسے فوری طور پر معطل کر دیا گیا اور شرپسند اسیران کے خلاف تھانہ سول لائین میں پولیس کی طرف سے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی راولپنڈی ریجن سعید اللہ گوندل کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے آج مسلسل دوسرے روز پوری جیل کا دورہ کیا ، ہنگامے میں کئے جانے والے سرکاری املاک کے نقصانات کا جائزہ لینے اور تحقیقاتی عمل مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ اسیران کو دی جانے والی سہولیات کا بھی جائزہ لیا ، کھانے کا معیار چیک کیا ، اسیران کے مسائل سنے اور انکے فوری حل کے لئے احکامات جاری کیے ہیں۔
آج مورخہ 2023-01-25 کو 73 اسیران کے 105 لواحقین نے معمول کے مطابق ملاقات کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 209 حوالاتیوں کو پولیس نے ڈسٹرکٹ گجرات کی مختلف عدالتوں میں معمول کے مطابق پیش کیا ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے ڈی آئی جی راولپنڈی ریجن سعید اللہ گوندل کی سربراہی تشکیل شدہ تحقیقاتی کمیٹی نے آج اپنا کام مکمل کر لیا ہے ، جس کی مفصل رپورٹ جلد آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو پیش کر دی جائے گی۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب ملک مبشر احمد خاں خود ان سارے معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ 4 اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ جیل اور 40 وارڈرز کی اضافی نفری بھی ڈسٹرکٹ جیل گجرات پر تعینات کر دی گئی ہے تاکہ نا صرف سیکیورٹی اور ڈسپلن بلکہ اسیران کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے۔
جیل انتظامیہ اور محکمہ صحت کو ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں فوری طور پر میڈیکل کیمپ اور ڈاکٹر کی تعیناتی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب ملک مبشر احمد خاں کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں اس واقع کے ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے لئے سفارشات محکمہ داخلہ حکومت پنجاب کو بھجوائی جائیں گی۔ مزید یہ کہ پنجاب کی جیلوں کی سکیورٹی اور ڈسپلن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ تشدد اور رشوت کے رحجان کا قلع قمع کرنے میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔