وفاقی وزیر شازیہ مری نے گوگل کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے سیمینار میں شرکت کر کے خوشی ہوئی جہاں خواتین کو بھی قابل بنایا جا رہا یے، ملک میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے آگاہی ضروری ہے،
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ اس انقلاب کی ضرورت پاکستان کو ہے ،دو مرتبہ جزل الیکشن لڑا اور جیت کر واپس آئی،آصف زرداری کا فوں آیا کہ سیٹ خالی ہے میں نے کہا میں الیکشن لڑوں گی،1 ماہ بعد اسمبلی دوبارہ واپس آئی اور وہاں سے جیتی جہاں سے پیپلز پارٹی کبھی نہیں جیتی تھی ،22 اگست 2013 کو سندھ آزاد ہوا،سندھ میں ایک انقلاب برپا ہوا جس نے پورے ضلعے کی عوام کو حقیقی ووٹ کا حق دیا،گوگل کے شکرگزار ہیں جس نے پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے،میں نے اپنے گاؤں میں گدھے گاڑی میں بھی سواری کی ہے،اگر ایک والد اہنی بیٹیوں کی بہتر تربیت کرے ایک عورت کبھی بھی پیچھے نہیں رہ سکتی پاکستان کی خواتین میں سب سے زیادہ ٹیلنٹ ہے،ہم خواتین پریشانیوں، تکلیفوں کے باوجود ہم آگے بڑھنا جانتے ہیں پاکستان کی خواتین بہت تکلیفوں سے گزرتی ہیں،میرے والد صاحب کی خواہش ہوتی تھی کہ میرے بچے میرے پاس رہیں،
انسانی حقوق کے متعلق ہمارا عزم غیر متزلزل ہے
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
شازیہ مری اپنے والد کا ذکر کرتے ہویے آبدیدہ ہو گئی،کہا میرے پاس جو کچھ ہے اپنے والد کی تربیت کی وجہ سے ہے، میڈیا سمیت سب کو دیہاتی علاقوں کا دورہ لازمی کرنا چاہیے ،جس سطح پر یہ کام کر رہے ہیں اسی سطح پر آگاہی کی بھی ضرورت ہے،عورت کو آپ ایمپاور نہیں کر سکتے وہ ایمپاور ہے،ہماری گروتھ 33 فیصد سے بڑھائی جا سکتی ہے،خواتین کے کردار سے ملکی معیشت کو فائدہ ہو گا،خواتین کو برابر ہے کے حقوق ملیں گے تو وہ کردار ادا کر سکیں گی ،خواتین آزادی مانگتی ہیں کیونکہ وہ ملکی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتی ہیں،کامیاب ملک کے لیے مردوں اور خواتین کی پڑھائی سب سے زیادہ ضروری ہے،