گومل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کے میل جول پر پابندی؛ ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان کی گومل یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کے میل جول پر پابندی پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طلبا کو الگ تھلگ کرنے سے عدم برابری کی فضا کو تقویت ملے گی۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے گومل یونیورسٹی کی انتظامیہ سے طلبا و طالبات کے میل جول پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں
اگرعوام کو پی ایس ایل کا ترانہ اچھا نہیں لگا تو بھائی حاضر ہے:علی ظفر
ڈی آئی خان:کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر بس کو حادثہ۔،2 خواتین جاں بحق،25 افراد زخمی
دوسری درخواست ضمانت، عمران خان کو عدالت نے پیر کو طلب کرلیا
ترکیہ کے صدر اردوان اور وزیراعظم شہبازشریف کے درمیان ملاقات
کراچی کنگز کو ہوم گراؤنڈ پر مسلسل دوسری شکست، اسلام آباد 4 وکٹوں سے کامیاب
یاد رہے کہ چند روز قبل گومل یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبا و طالبات کو کلاس رومز تک محدود رہنے اور اکٹھے میل جول کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا یہ فیصلہ کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے، انتظامیہ کے مطابق فیصلے سے طالبات کو زیادہ بہتر اور محفوظ ماحول مل سکے گا۔

Shares: