جعلی امریکی ڈالرز بیچنے والے تین ملزمان گرفتار

پاکستان میں جعلی امریکی ڈالرز کی آن لائن فروخت کا کاروبار گرم ہے، جس کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم لاہور سرکل نے کارروائی کی ہے۔ ایف آئی اے نے قاضی عبدالرافع نامی شخص کی درخواست پر جعلی امریکی ڈالرز بیچنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ ملزمان فہد، سہیل عابد اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹ کے زریعے ایک آن لائن منی ایکسچینج چلاتے ہیں، جہاں جعلی ڈالرز کی فروخت کی جاتی ہے۔

مدعی مقدمہ قاضی عبدالرافع نے ایف آئی اے حکام کو بتایا کہ مجھے ڈالرز کی ضرورت تھی، میں نے سہیل عابد کے زریعے فہد سے رابطہ کیا جس نے مجے واٹس ایپ پر امریکی ڈالرز دکھائے۔ میں نے انہیں چھ ہزار ڈالرز کیلئے 15 لاکھ روپے سے زائد رقم ادا کی، اس میں سے 13 لاکھ نقد ادا کئے جبکہ دو لاکھ 30 ہزار روپے سہیل عابد کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے۔

مدعی مقدمہ نے بتایا کہ انہوں نے مجھے پانچ ہزار ڈالرز فراہم کئے اور باقی ایک ہزار جلد دینے کا وعدہ کیا۔لیکن اگلے ہی دن مجھے پتا چلا کہ جو ڈالرز مجھے دئے گئے وہ جعلی ہیں۔ عبدالرافع نے ایف آئی اے کو بتایا کہ ’ میں نے سہیل عابد سے رابطہ کیا اور اسے کہا کہ تم نے جو کرنسی نوٹ دئے ہیں وہ جعلی ہیں۔ جس پر اس نے مجھے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ جانتا ہے کہ کرنسی جعلی ہے اور وہ اصلی بھی واپس نہیں کرے گا۔ سہیل عابد نے کہا، جو کرسکتے ہو کرلو۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بارکھان واقعہ،عبدالرحمن کھیتران جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
سابق نیب چیئرمین کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش</aَََ
اسلام آباد یونائیٹڈ کی پشاور زلمی کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ جاری
عدلیہ پر حملوں کا مقصد الیکشن سے بچنا ہے،عمران خان
وزیراعظم کا صدر کو غیر آئینی کاموں سے باز رہنے کامشورہ دے دیا
شہباز شریف کو کہتی ہوں فیض کی باقیات کی فکرنہ کریں انکا احتساب کریں،مریم نواز
ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملزمان سوشل میڈیا کے زریعے اپنے کاروبار کی تشہیر کرتے تھے۔ اور جو دلچسپی ظاہر کرتا اس سے فیس بک اور واٹس ایپ کے زریعے رابطہ کرتے تھے۔ رابطہ کرنے پر ملزمان سوشل میڈیا کے زریعے ہی ڈالرز اور دیگر کرنسی دکھاتے اور بدلے میں بھاری رقوم نقد اور بینک ٹرانسفر کے زریعے وصول کرتے۔ پھر اس کے بدلے جعلی کرنسی (ڈالرز وغیرہ) بھجوا دیتے۔ ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف پیکا 2016 کے ایکٹ 13، 14 کے علاوہ تعزیراتِ پاکستان دفعہ 109،420، 468، 4714، 489 (بی،سی)، 3، 4 فیرا 1947 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

Shares: