پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے لاہور میں ریلی کو روکنے کے دوران پولیس تشدد سے ایک کارکن کے جاں بحق ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
باغی ٹی وی: تحریک انصاف کے جاں بحق کارکن کی شناخت علی بلال کے نام سے ہوئی ہے اس حوالے سے سروسز اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علی بلال کے سر اور ناک پر چوٹ لگی ہوئی ہے، علی بلال کی موت کی وجہ کا تعین ڈاکٹرکریں گے۔
مبینہ بیٹی ظاہر نہ کرنےکا کیس:عمران خان کی متفرق درخواست سماعت غیر معینہ مدت تک …
PTI ورکر علی بلال کو پولیس کے ظلم اور تشدد سے شہید کردیا گیا ہے۔ اس حکومت میں نہ کوئ شرم ہے نہ حیاء! #Fascist_PDM https://t.co/BK65RWlwno
— PTI (@PTIofficial) March 8, 2023
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کارکن کسی صورت مشتعل نہ ہوں، یہ لوگ ملک میں خون چاہتے ہیں، ہم کسی صورت خون خرابہ نہیں چاہتے، رات کو پورا سکیورٹی پلان کلیئر ہوا تھا، پولیس نےشہریوں کی گاڑیوں کو توڑا۔
Really Sorry to Hear the News about Ali Bilaal aka Zille Shah. 😢😢😭😭
RIP.
I am sorry Ali Bilaal Bhai.#Zaman_Park_Lahore#زمان_پارک pic.twitter.com/3LoQfhchgA— Āłəə… (The KHAN) (804 ❤️) (@ialee595) March 8, 2023
شبلی فراز نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ عمران خان پر حملے کی تیاری ہو رہی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان عوام سے رابطے میں نہ ہوں۔
ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی امریکہ حوالگی کے خلاف اپیل ہار گئے
پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کے تشدد اور شیلنگ سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ایک کارکن بلال اسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بلال کے سر پر پولیس نے ڈنڈے مارے تھے۔
پولیس گردی میں شہید ہونے والا پی ٹی آئ کارکن علی بلال عرف ضلے شاہ۔ اپنی عوام کی حفاظت کرنے والوں کا اپنی عوام پر بد ترین تشدد-
انا للہ و انا الیہ راجعون#Fascist_PDM
pic.twitter.com/RUqalLprT1— PTI (@PTIofficial) March 8, 2023
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مقتول کارکن کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ کچھ دیر قبل بلال زمان پارک کے باہر موجود تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کارکن کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نہتے ، جانثار اور پرجوش کارکن علی بلال کو پنجاب پولیس نےشہید کردیا، انتخابی ریلی میں شرکت کیلئےآنے والےنہتے کارکنان کیساتھ ایسا وحشیانہ سلوک نہایت شرمناک ہے۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان اس وقت خون کے پیاسےمجرموں کےچنگل میں ہے، ہم کارکن کے قتل کا مقدمہ آئی جی پنجاب اور سی سی پی اور میں درج کرائیں گے۔ بلال کو پولیس حراست میں قتل کیا گیا۔
اسلام آباد میں عورت مارچ کے شرکا پر تشدد کرنے والے تین اہلکارمعطل
دریں اثنا وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی نے ہنگامہ آرائی میں مبینہ طور پر شہری کے جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا اور مکمل غیرجانبدارانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
نگران وزیراعلی پنجاب نے واقعے کی مکمل غیر جانبدرانہ اور حقائق وشواہد پر مبنی انکوائری کرنے کا حکم دیا کہا کہ جو بھی ملوث پایا جائے قانون کے تحت انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں،سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ جاں بحق شخص کو ایک پرائیویٹ گاڑی سروسز ہسپتال چھوڑ کر گئی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے اس گاڑی اور اس کے سواروں کی تلاش جاری ہے تاکہ سچائی سامنے آئےپوسٹ مارٹم، سیف سٹی رپورٹ کے بعد درست حقائق کا تعین ممکن ہوگا-
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دکھائی جانے والی وڈیوز آج کی نہیں بلکہ پرانی اور جیل بھرو تحریک کی ہیں، دانستہ جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے کہ یہ شخص پولیس حراست میں تھا-
دوسری جانب دوسری جانب پنجاب پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شہر میں پی ٹی آئی اے کے پر تشدد ہنگاموں کے دوران لا اینڈ آرڈر کنٹرول کرتے ہوئے پولیس کی کئی جوان شدید زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کے حملوں میں 2 ڈی ایس پیز سمیت 11 اہلکار زخمی ہوئے زخمیوں میں ڈی ایس پی سبزہ زار اور ڈی ایس پی ٹاؤن شپ سمیت ایس ایچ او ہنجروال شامل ہیں۔
دیگر زخمیوں میں کانسٹیبل عرفان، ندیم، بلال اور وقار بھی شامل ہیں، زخمی اہلکاروں میں کانسٹیبل عبدالستار،علی عصمت، سکندر اور علی حمزہ بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے آئین اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
زمان پارک ، راستے بند، پولیس کی بھاری نفری، عمران خان کی گرفتاری متوقع
پنجاب حکومت کیجانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تحریک انصاف کی ریلی روکنے کےلیے مال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ کینال روڈ سے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کیے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرکے جلسہ ، جلوس ، ریلی پر پابندی عائد کر دی۔ لاہور میں ٹریفک اور سکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر پابندی لگائی گئی، جس کا نفاذ آج سے شروع ہو گا جو آئندہ 7 روز تک جاری رہے گی۔
پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کردیے اور مال روڈ سے کینال کی جانب بھی راستے کو بند کردیا گیا پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور کارکنوں کی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔ پولیس نے شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کر کے پی ٹی آئی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیابعد ازاں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کےمنشتر ہونے پر زمان پارک جانے والی سڑک کھول دی جبکہ مال روڈ اور جیل روڈ پر لگے کینٹینر ہٹا دیے اور کینال روڈ پر انڈر پاس سے ٹریفک کی روانی بھی بحال کردی۔








