بالی وڈ کے معروف رائٹر اور ادیب جاوید اختر کے دل میں پاکستان کے خلاف نفرت بھری ہے اس کا اندازہ اس وقت ہوا جب انہوں نے فیض میلے میں شرکت کرکے فضول قسم کی باتیں کیں انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اردو کو پاکستان کی زبان کیوںکہا جاتا ہے ، ارو تو ہندوستان کی زبان ہے ، پاکستان تو کشمیر کو بھی اپنا حصہ قرار دیتا ہے تو کیا ہم اس بات کو بھی مان لیں . پاکستان تو خود 1947 کو وجود میں آیا ایک الگ ملک بنا اس کی
زبان کہاں اردو بن گئی. انہوں نے کہا کہ زبان کا تعلق مذہب سے نہین بلکہ خطے کے ساتھ ہوتا ہے ، سارے یورپ میں اب انگریزی بولی جاتی ہے تو کیا ان سب کا مذہب ایک ہے؟ نہیں ایسا نہیں ہے. اور اردو پاکستان کی زبان کہنے والوں سے کہوں گا کہ یہ زبان ہماری ہے. ہندوستان کی زبان ہے اسے ہندوستان کی زبان کہا جائے. یاد رہے کہ جاوید اختر جب سے لاہور سے ہو کر گئے ہیں وہ روزانہ کی بنیاد پر گھٹیا قسم کے بیانات دے رہے ہیں جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر انہیں کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے.