محرم الحرام، لاہور پولیس آپریشنز ونگ نے کیا سکیورٹی پلان جاری

0
42

محرم الحرام پر لاہور پولیس آپریشنز ونگ نے سکیورٹی پلان جاری کر دیا ہے، 06 ایس پیز،35 ڈی ایس پیز،84 انسپکٹرزاور15 ہزارسے زائدپولیس افسران واہلکارڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینگے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے کہا ہے کہ سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار بھی اہم مقامات پر تعینات ہونگے، 5235 مجالس اور650 عزاداری جلوسوں کواے، بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے، 610مجالس اے کیٹیگری،3471 بی جبکہ 1154 کو سی کیٹیگری کے مطابق حساس قراردیا گیا ہے، 141عزاداری جلوسوں کو اے کیٹیگری، 454بی جبکہ 55کو سی کیٹیگری کے مطابق حساس قرار دیا گیا ہے، 10ہزار سے زائد رضا کار بھی امام بارگاہوں پر کی چیکنگ کے فرائض سر انجام دیں گے،

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے کہا کہ شہر بھر میں سرچ آپریشنز، سنیپ چیکنگ، بائیو میٹرک تصدیق سمیت حفاظتی اقدامات جاری ہیں، امام بارگاہوں پر مورچوں کی تعمیر، واک تھرو گیٹس اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب یقینی بنائی گئی ہے، بین المسالک اور اندرون مسلک تنازعات کے حل اور افہام و تفہیم کی فضا کے قیام کے لئے ایس ایس پی آپریشنز اور تمام ایس پیز متحرک ہیں، مذہنی منافرت پر مبنی لٹریچر،متنازعہ تقاریر، وال چاکنگ اور تشہیر پر سخت پابندی ہے، لاوڈ سپیکر ایکٹ ،مجالس و جلوسوں کے اوقات کاراور روٹ کی پابندی پر عملدرامد ہر صورت یقینی بنائیں گے، مرکزی عزاداری جلوس اور مجالس کو تین درجاتی حفاظتی حصار پر مبنی سکیورٹی فراہم کی جا ئے گی، مرکزی عزاداری جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کی جائے گی، شہرکے داخلی وخارجی راستوں،بس ٹرمینلز اور ریلوے سٹیشنز پر اشخاص کی چیکنگ یقینی بنائی جائے، امام بارگاہوں، عزاداری جلوسوں کے روٹ میں آنے والی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات ہونگے،

انہوں نے کہاکہ شرکاء کو مکمل تلاشی کے بعد ہی مجالس و امام بارگاہوں میں داخلے کی اجازت ہو گی، چیکنگ کے لئے میٹل ڈیٹیکٹرزاور واک تھرو گیٹس کا استعمال یقینی بنایا جائے، ڈولفن سکواڈ، پولیس رسپانس یونٹ اور تھانوں کی گاڑیوں کی موثر پٹرولنگ کو یقینی بنایا جائے گا، سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث ریکارڈ یافتہ افراد کی روک تھام کے لئے ضروری انسدادی اقدامات کئے جا رہے ہیں،سکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کے لئے شہریوں کا تعاون نا گزیر ہے،

Leave a reply