لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن کا مقدمہ خارج ہوگیا۔
باغی ٹی وی: اختیارات سے تجاوز کے مقدمے میں اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کو گرفتار کرکے عدالت پیش کیا جبکہ محمد خان بھٹی کی جانب سے رانا انتظار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے محمد خان بھٹی پر کرپشن کے کیس میں پہلے سے محفوظ فیصلہ سنایا عدالت نے محمد خان بھٹی کے درج اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ خارج کر دیا اینٹی کرپشن حکام نے ملزم محمد خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نےمحمد خان بھٹی رواں ماہ 22 تاریخ کو گرفتارکیا تھا ایف آئی اے کےمطابق محمدخان بھٹی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج تھا اینٹی کرپشن عدالت سے محمد خان بھٹی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے نے کیس میں گرفتارکیا تھا –
دریں اثنا محمد خان بھٹی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ بعض اہم عدالتی شخصیات پر پی ٹی آئی کی حمایت کا الزام لگا رہے ہیں ویڈیو میں محمد خان بھٹی کا کہنا تھاکہ ایک عدالتی شخصیت کےدو بیٹے کرپشن کر رہے ہیں، پرویز الٰہی نے کہا یہ حق میں فیصلے کراتے ہیں، اِن کا کام رکنا نہیں چاہیے ویڈیو میں محمد خان بھٹی سے سوال کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کیسے مینج ہورہی ہے؟ اس پر انہوں جواب دیا کہ لاہور ہائیکورٹ علی افضل ساہی کے ذمے ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزا لٰہی نے اپنے سابق پرنسپل سیکرٹری کے ویڈیو بیان پر رد عمل میں کہا تھا کہ نامعلوم افراد کے ذریعے اٹھا کرمرضی کا بیان لینا وطیرہ بن چکا ہےمریم نواز اور شریف خاندان چاہتاہے ججز ان کے دباؤ میں رہیں، شریف خاندان سمجھتا ہے کہ جو فیصلے ان کے حق میں صرف وہی ٹھیک ہیں۔