آئین پاکستان کے پچاس سال مکمل، قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب ہوئی

وزیراعظم شہبازشریف ، سابق صدر آصف علی زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، جسٹس قاضی فائز عیسی، شاہ اویس نورانی سمیت دیگر وفاقی وزراء شریک تھے

سابق صدر آصف علی زرداری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جمہوریت بحال کی تھی، ہم نے مذہب کو کبھی سیاست میں استعمال نہیں کیا،بھٹو صاحب کو ڈی سیٹ کر دیا گیا تھا، میرے رب نے چاہا تو آئین کو کچھ نہیں ہوگا اور نہ اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے دیں گے، میں نے بڑے اونچ نیچ کے مقام دیکھے ہیں، بی بی صاحبہ کی شہادت پر ہم نے پاکستان کا نعرہ لگایا ،میں اپنی نسل کیلئے ٹوٹا پاکستان چھوڑ کر نہیں جاؤں گا،پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ کورٹ نے نوٹس دیا،ہم نے جمہوریت کو بحال کیا،بی بی کو رات کے بارہ بجے اٹھا کر جیل میں ڈالا گیا،

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کسی کو مذاکرات کرنے ہیں تو پہلے شرطیں نہ رکھیں، شہباز شریف کے پاس آئیں وہ وزیراعظم ہیں ، جس جس نے ڈائیلاگ کرنا ہے ان کو وزیر اعظم کے پاس آنا پڑے گا۔وزیر اعظم کسی کے پاس نہیں جائیں گے۔میرے پاس وزیر اعظم نہیں آئے کیونکہ میں کچھ نہیں ہوں۔سب کو بات چیت کیلئے وزیراعظم کے پاس آنا پڑے گا۔ہم ملک کو بچاتے آئے ہیں آگے بھی بچائیں گے میرے پاس بہت سارے راز ہیں کچھ شیئر کرسکتا ہوں اور کچھ نہیں،میرے خلاف سوموٹو ہوئے ہیں اور میں نے دیکھے ہیں سب سن لیں ہم کمزور نہیں ہیں پہ کراچی سے ,دوسو افراد کو پکڑ کر اسلام آباد لائے اور میرے خلاف گواہ بنانے کی کوشش کی،ہم نے بلوچستان اور پختونخوا کے حقوق کی بات کی تھی، بلوچستان کے لوگوں سے بات کرنا پڑتی ہے ایسا مفروضہ بنایا ہوا ہے کہ بات نہیں کی جا سکتیمجھے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی طرف سے دھمکیاں ملتی رہی ہیں جب تک دم میں دم ہے جمہوریت کو چلائیں گے ملک کو سنواریں گے،

وزیر خارجہ بلاول زرداری نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دس اپریل پاکستان کے آئینی سفر کا دن ہے،آج ہر پاکستانی کیلئے تاریخی دن ہے، دس اپریل 1973 کو آئین کی بنیاد رکھی گئی، پاکستانی عوام، سیاسی و سماجی کارکنان نے مسائل کا مقابلہ کیا،ہم نے ایک نہیں 3-3 آمروں کا مقابلہ کیا،شہید بے نظیر بھٹو نے آئین کی بحالی کیلئے 30 سال جدوجہد کی، آج بھی آمریت سے فائدہ لینے والے ایک پرچم تلے جمع ہیں،آج بھی ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کا مقابلہ کر رہے ہیں،

سابق چیئرمین سینیٹ ، پیپلز پارٹی کے رہنما میان رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میں سپیکر قومی اسمبلی اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو مبارک پیش کرتا ہوں،یہ آئیڈیا خود قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے جنم دیا اور اس کو پورا کیا ،لازم ہے کہ آئین اور آج کے دن کے بارے میں کچھ کہا جائے ،50 سال پہلے یہ آئین منظور کیا گیا، یہ متفقہ دستاویز تھی جسے وفاق کی تمام اکائیوں کے درمیان اتفاق رائے تھا، اس آئین میں واضح تھا کہ یہ ادارے مرتب کرے گا، اداروں میں طاقت کا توازن ہوگا، وفاق اکائیوں کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کرے گا، پوری قوم ذوالفقار علی بھٹو، مفتی محمود، شاہ احمد نورانی اور پروفیسر غفور سمیت 27 رکنی کمیٹی کی شکر گزار ہے،

بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟

ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال

عمران خان، تمہارے لئے میں اکیلا ہی کافی ہوں، مبشر لقمان

عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں

Shares: