عمران خان ملک میں افراتفری چاہتا ہے۔ رانا ثناء اللہ

0
47

عمران خان ملک میں افراتفری چاہتا ہے۔ رانا ثناء اللہ

رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ توہین عدالت اس وقت ہوگی جب سپریم کورٹ کا کوئی حکم آفیسر یا وزیراعظم نہیں مانیں گے، پہلی بات تو یہ کہ وزیراعظم کو تو کوئی ڈائریکشن (ہدایت) ہوئی ہی نہیں ہے، وزیراعظم کے متعلق تو کوئی حکم پاس ہی نہیں ہوا، اور دوسری بات یہ کہ وہاں کوئی حکم تو ہے ہی نہیں، یعنی فیصلہ تو وہ ہے جو چار تین کی ریشو سے ہوا ہے، یعنی مائنورٹی ججمنٹ (اقلیتی فیصلہ) ہے، مائنورٹی ججمنٹ کوئی فیصلہ نہیں کہلاتی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی قابل اعتراض معاملہ ہے، ہم اس بینچ کی تشکیل کو بھی چیلنج کریں گے اور اس کی ٹائمنگ کو بھی چیلنج کریں گے کہ ابھی قانون بنا نہیں ہے اور انہوں نے پہلے ہی اس کا نوٹس لینا شروع کردیا ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ کے متعدد فیصلے موجود ہیں کہ کسی بھی ایکٹ کے معرض وجود میں آنے سے پہلے اس کا نوٹس نہیں لیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 اگست کے بعد ہم نہیں ہوں گے، نگراں حکومت ہوگی۔ 21 مئی سے پہلے پی ڈی ایم کی قیادت فیصلہ کرچکی تھی کہ ہم تاریخ کا اعلان کریں اور ہم الیکشن کی طرف چلے جائیں گے حکومت چھوڑ دیں۔ یہ میاں نواز شریف کا بڑا دو ٹوک فیصلہ تھا۔ اس کے بعدعمران خان نے اعلان کردیا کہ میں 25 کو آرہا ہوں۔ اس کے بعد پی ڈی ایم کی قیادت نے یہ فیصلہ منسوخ کیا، اس فیصلے کا ذمہ دار یہ ہے۔

رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ’آئین کے مطابق اکتوبر میں الیکشن ہونے ہیں وہ تو ہوں گے، لیکن اس کا کوئی پتا نہیں نا کہ یہ کوئی اور کارنامہ دکھا دے، کل کو یہ کہے کہ مجھے یہ کئیر ٹیکر سیٹ اپ (نگراں حکومت) قبول نہیں ہے میں تو الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔ یہ چیف الیکشن کمشنر استعفا دے ورنہ میں نے الیکشن میں حصہ نہیں لینا، اس کا کوئی پتا ہے؟ پاگل آدمی ہے یہ، کل کو کوئی بھی اسٹانس (مؤقف) لے سکتا ہے‘۔

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ ایسے الیکشن ہوں بھی جائیں تو کیا فائدہ ، وہ تو ملک کو افراتفری اور انارکی کی طرف دھکیلیں گے، اور شاید عمران خان کا نصب العین اور مقصد بھی یہی ہے، یہ ملک میں انارکی چاہتا ہے افراتفری چاہتا ہے۔

آپ کونسے قانون کے تحت الیکشن ملتوی کریں گے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے جب الیکشن ڈیلے ہوتے رہے ہیں تو کونسے قانون کے تحت ہوتے رہے ہیں. بینظیر بھٹو جب شہید ہوئی تھیں تو کونسے قانون کے تحت ہوئے تھے، جب ایک مہینہ ڈیلے ہو سکتے ہیں تین مہینہ بھی ہوسکتے تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟‌
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
پاکستان کیساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے. ڈائریکٹر آئی ایم ایف مڈل ایسٹ
جناح انٹرنشنل ائیرپورٹ کے فوڈ کاؤنٹرز پر نامناسب پیپر پلیٹ میں کھانا دینے کا انکشاف
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے گوگل کی مدد سے 75 غیرقانونی ایپس میں سے 40 بند کروا دیں
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر ڈائیلاگ کرے معاملہ فہمی کرے تو اس نے جو دس سالوں سے ملک میں بحران پیدا کیا ہوا ہے تو یہ بحران بالکل پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام نے اس فتنے کا اپنے ووٹ سے ادراک نہیں کیا اسے مائنس نہیں کیا اس ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔ الیکشن تو ہوں گے اور عوام اس فتنے کو اپنے ووٹ کی طاقت سے مائنس کرے گی۔

Leave a reply