آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیری تنہا نہیں، 22 کروڑ پاکستانی ان کیساتھ ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت انھیں آزادی سے نہیں روک سکتی۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں کشمیر کے حوالہ سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اب یہ طے کرنا ہو گا کہ وہ ظالم کے ساتھ ہیں یا مظلوم کے ساتھ ،
صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی قابض فوج پرامن شہریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے جبکہ مقبوضہ ریاست کی متنازعہ حیثیت ختم کر کے اسے بھارتی یونین کا حصہ بنانے کے اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو اور میڈیا سنسر شپ نافذ ہے جس کے باعث وہاں پر مظالم اور نسل کشی کی اصل صورتحال کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ تاہم جو اطلاعات آ رہی ہیں وہ رونگٹے کھڑی کر دینے والی ہیں لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے ہر شہر و دیہات میں مزاحمت جاری ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیری بھارت کی غلامی کسی صورت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
پاکستان کبھی بھی کسی بھی طرف سے پہل نہیں کرے گا،وزیراعظم، سکھوں کو سنائی خوشخبری
سردار مسعود خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں جنگ نہیں چھیڑنا چاہتا لیکن ہم پر جنگ مسلط کی جا رہی ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے جنگ کی دھکمیاں دی جا رہی ہیں۔ بھارت کا ایک وزیر کہتا ہے پاکستان میں دہشت گرد بھیجیں گے۔عالمی برادری بھارت کو روکے۔ اگر عالمی برادری بھارت کو نہیں روکے گی تو پوری دنیا کے لوگ جنگ سے متاثر ہونگے۔
صدر آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے عوام اور ریاست پاکستان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بھارت کے ساتھ تجارتی، سفارتی اور ثقافتی تعلقات محدود کرنے کے علاوہ دنیا بھر میں کشمیریوں کی آواز موثر انداز میں اٹھا کر یہ پیغام دیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری تنہا نہیں بلکہ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شیخ رشید کی پیشنگوئی درست نکلی، مولانا فضل الرحمان کشمیر کب جا رہے ہیں؟ اعلان ہو گیا