واشنگٹن: ڈاکٹروں نے ایک ایسے بچے کے دماغ کی ناقابل یقین سرجری کی ہے جو ابھی پیدا نہیں ہوا اور ماں کے رحم میں ہے۔
باغی ٹی وی : سی این این کے مطابق امریکی ڈاکٹروں نے اس طرح کی سرجری کر کے میڈیکل کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کردی ہےبوسٹن چلڈرن اسپتال میں کیا جانے والا آپریشن دراصل دماغ میں پیدا ہونے والے نقص ’وینس آگ گیلن میلفارمیشن‘ کو دور کرنا تھا۔
انٹرنیٹ کا مسلسل استعمال اور ڈیمینشیا
ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیماری اس وقت لاحق ہوتی ہے جب دماغ سے دل کی طرف خون لے جانے والی نالیاں درست طور پر کام نہ کریں جس کی وجہ سے رگوں میں خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اور مزید کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
جرنل سٹروک میں شائع تحقیق کے مطابق اگرچہ یوٹریس کی سرجری میں جو بچے کی پیدائش سے پہلے کی جاتی ہےکو دیگر حالات کے لیے استعمال کیا جاتا ہےیہ الٹراساؤنڈ گا ئیڈڈ طریقہ کار اس حالت کے لیے پہلا طریقہ تھا –
تاریخ رقم کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم کے رکن ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ نے اس حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا پیدائش کے فوراً بعد دماغ کے مسائل اور دل کا فیل ہو جانا میڈیکل کے لیے دو بڑے چیلنجز ہیں عموماً ایسے بچوں کا علاج تب کیا جاتا ہے جب وہ پیدا ہو جائیں اور چھوٹے آلات کو جسم میں داخل کر کے خون کے بہاؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن زیادہ تر اس عمل میں تاخیر ہوتی ہے۔
امریکا کا ایف 16 لڑاکا طیارہ جنوبی کوریا میں گرکرتباہ
ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ کے مطابق ایسے کیسز میں اچھی نگہداشت کے باجود 50 سے 60 فیصد بچے پیدائش کے فوراً شدید بیمار ہوتے ہیں اور 40 فیصد شرح اموات کی وجہ بھی یہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔ بچ جانے والے بچوں میں سے بھی تقریباً آدھے دماغی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جس بچےکا آپریشن کیا گیا ہےوہ ماں کے رحم میں معمول کے مطابق پرورش پا رہا تھا لیکن الٹراساؤنڈ میں ڈاکٹروں نے دیکھا تھا کہ اس کے دماغ کی نالیوں میں کچھ خرابی ہے جو خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی۔
رپورٹ کے مطابق حمل کے 34 ویں ہفتے میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے سرجری کی تیاری کی اور اس وقت بچہ یوٹریس کے اندر تھا۔ آپریشن کے لیے الٹراساؤنڈ کی رہنمائی میں ایک چھوٹی سوئی بچے کے دماغ تک پہنچائی گئی جو خون کے غیرمعمولی بہاؤ روکنے کے استعمال ہوتی ہے۔
نوواں جائزہ مکمل ہونے پر پاکستان کی ضروری فنانسنگ جاری ہوگی،چیف آئی ایم ایف
17 مارچ کو، ڈینور کولمین پیدا ہوئی، جس کا وزن 4 پاؤنڈ اور 1 اونس تھا 36 سالہ والدہ کینیاٹا کا کہنا تھا کہ میں نے پہلی بار اس کا رونا سنا اور بس، میں میں الفاظ میں بھی بیان نہیں کر سکتی کہ میں نے اس لمحے کیسا محسوس کیا-
ولکنز نے کہا کہ اس کے ڈاکٹر بھی خوش تھےفوری طور پر نئے نوزائیدہ دور میں، وہ بہت مستحکم تھی اور اسے کسی بھی فوری علاج کی ضرورت نہیں تھی جس کی انہیں عام طور پر ضرورت ہوتی ہے-