اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان) تاریخی میلہ اوچشریف کی آڑ میں منشیات، جسم فروشی، مضر صحت اشیاء کی دھڑلے سے فروخت،
تھیٹرز کی آڑ میں نیم عریاں فحش رقص، لغو جگت بازی اور سرعام جواء، ننگے تھرکتے اجسام اور اسلحہ سے لیس بگڑے رئیس زادوں کے منشیات سے دھوں دار خیموں میں کارنامے مقامی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، اربابِ اختیار سے مکروہ دھندہ بند کرانے کا مطالبہ،
تفصیلات کے مطابق اوچشریف میلہ جو کبھی اولیاء کرام کے مل بیٹھنے اور علم کی روشنی و دیگر معاشرتی اقدار کی خوبصورت محافل کے انعقاد کا مظہر ہوا کرتا تھا آج بدقسمتی سے اسی میلے کی آڑ میں چرس،کوکین ،گانجا،شراب،افیون،ہیروئن، بھنگ اور آئس نشئہ سمیت منشیات کی سرعام مبینہ خرید و فروخت جاری ہے،جبکہ شام ہوتے ہی تھیٹرز، موت کے کنوئیں اور ڈرامہ پارٹی کے نام پر امیر زادوں اور بگڑے رئیسوں نے خیموں میں ننگی ناچتی لڑکیوں پر نوٹوں کی برسات، چھلکتے جام اور شباب کی محفلیں شروع کررکھی ہیں، مقامی و ضلعی انتظامیہ کی مبینہ آشیرباد سے تاحال مکروہ دھندہ جاری ہے جو کہ مقامی آبادی، شرفاء اور نوجوان نسل کے لیے زہر قاتل ثابت ہورہا ہے، زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پورے ملک سے ٹولیوں کی صورت میں مختلف روپ اختیار کرکے جرائم پیشہ افراد دندناتے پھرتے پاۓ جارہے ہیں جن میں بالخصوص کچہ اور اندرون سندھ کے ڈاکواور پولیس دشمن عناصر بھی شامل ہیں، اور گزشتہ کچھ دنوں سے شہر بھر میں ہونے والی قتل ،ڈکیتی اور راہزنی کی پے در پے واردات بھی ثبوت کے طور پر موجود ہیں، جن کے خوف کے اثرات ابھی بھی شہریوں میں پاۓ جاتے ہیں، مگر تفریح کے نام پر لوٹ مار پروگرام اور مقامی پولیس کو باقاعدگی سے حصہ ملنے کی وجہ سے مبینہ چپ کا روزہ دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ روز بڑے آفسران کو خوش کرنے کے لیے نصف درجن کے قریب مقامی و قریبی دیہات کے آوارہ لڑکوں کو پکڑ کر کارکردگی کا ڈھول پیٹا گیا اور بعد ازاں چٹی دلالوں،رسہ گیروں اور پتھاریداروں کی دوکانداری کو چلانے کی خاطر انکو بھی آزاد کردیا گیا، اہل علاقہ کی جانب سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس میلہ کے انعقاد کے لئے دی گئی اجازت کے مبینہ نوٹیفکیشن میں واضح طور پر مزکورہ ایریا کو ممنوع لکھا ہونے کے باوجود سوئی گیس کی مین سپلائی لائن پر ہی میلہ کی سرگرمیوں کو شروع کردیا گیا ہے، حالانکہ مذکورہ نوٹیفکیشن میں سوئی گیس مرکزی پائپ لائن کے تقریباً پانچ سو فٹ اطراف میں کسی بھی سرگرمی کو منع کیا گیا ہے جس کو خبریں کے قارئین زیل میں موجود نوٹیفکیشن میں ملاحظہ کرسکتے ہیں لیکن مقامی انتظامیہ نے ناں صرف ضلعی انتظامیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے بلکہ مبینہ طور پر مقامی پولیس اور بیوروکریسی ڈیپارٹمنٹ میں موجود کالی بھیڑوں کے چند ٹکوں کی کمائی کے عوض پورے شہر کی امن و سلامتی کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے جسکا تاحال کوئی پرسان حال سامنے نہ آ سکا ہے اور نہ ہی آخری اطلاعات آنے تک تاریخی میلہ کے نام پر جاری طوفان بدتمیزی اور بد تہذیبی کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جاسکی، اہلیانِ شہر نے خبریں کے توسط سے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اس مکروہ دھندہ کو فوری بند کرانے کی اپیل کی ہے ،
Shares: