سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے آرڈیننسز کے اجراء کے خلاف سینیٹ سے واک آؤٹ کر دیا ، کورم پورانہ ہونےپرسینیٹ کااجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ ایوان کو بطور آرڈیننس سیکریٹری استعمال کیا جا رہا ہے ، قانون کا راستہ چھوڑ کر حکومت شارٹ کٹ استعمال کر رہی ہے، یہ آئین کے ساتھ فراڈ ہے ،آرڈیننس لانا غیرمناسب ہے، حکومت آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ ہم نے چاروں آرڈیننس کومسترد کرنے کی قرارداد جمع کرادی ہے ،چیئرمین سینیٹ آپ ان آرڈیننسز کو پیش کرنے کی اجازت نہ دیں ، حکومت سے کہیں بل لائیں ، قانون لائیں ، قائمہ کمیٹیوں کے ذریعے بل لائیں،
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت آئین کےآرٹیکل89 کاسہارا لینےکی کوشش کررہی ہے، مخصوص حالات کےبغیرآرڈیننس نہیں لایاجاسکتا، یہ آرڈیننس آئین کی خلاف ورزی ہے، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے بھی حکومت کی طرف سے آرڈیننس کے ذریعہ قانون سازی پر سخت تنقید کی ہے،