جب اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو گا تو کیسے خوش ہو گی ؟ تحریر: ابوبکر قدوسی

0
45

جب اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو گا تو کیسے خوش ہو گی ؟
ہاں اس کا سر کچھ کچھ غرور سے اور کچھ فخر سے اٹھ رہا ہو گا اور پھر میٹھی سی مسکان اس کے لبوں کے کونوں سے آزاد ہونے کو مچل مچل جاتی ہو گی ….. لیکن آج اس ماں نے جب اسی بیٹے کے جسم کو دیکھا ہو گا تو کس طرح ٹوٹ کا چاہا ہو گا کہ کاش وہ پیدا ہی نہ ہوتا ..
ہاں وہ پیدا نہ ہوتا تو اس کو آج یہ وحشت نہ دیکھنا پڑتی –
وہ پیدا نہ ہوتا تو اس کا یہ زخم زخم بدن ماں کو دیکھنا نہ پڑتا –
کہتے ہیں کہ اس نے اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چوری کیا ، بھلے کیا ہو ، لیکن ہاتھ کاٹ دیتے یہ کیا کہ رگ جان ہی کاٹ دی – تھانے میں تشدد کر کے اس کو قتل کیا گیا – بعد میں کہا گیا کہ دل کا دورہ پڑ گیا – کیسی عجیب بات ہے کہ حرام کھا کھا کے لوگوں کی زندگیوں کو حرام کرنے والے ان حرام خوروں کو دل کے دورے نہیں پڑتے ، لیکن ان کے تھانوں میں جا کے سوکھے سڑے غریبوں کا کولسٹرول لیول راتوں رات ایسا ہو جاتا ہے کہ کہتے ہیں "دل کا دورہ پڑ گیا ” پھر ڈاکٹر روپورٹ بناتے ہیں کہ جی کوئی تشدد کا نشان نظر نہیں آیا –
لیکن اس کے گھر والوں نے اس کی میت کی تصویر لے کے نشر کر دیں …
تن ہمہ داغ داغ شد
کی تصویر ، زخم زخم وجود بتا رہا تھا کہ انصاف بھی اندھا تھا اور مسیحا بھی –
عمران خان صاحب کو کوئی جا کے صرف اتنا بتا دے کہ :
خان صاحب ! آپ کی حکومت میں بھی ظلم کرنے والے آزاد ہیں ، بااختیار ہیں ، جسے چاہے قتل کر دیتے ہیں – اب آپ سیدنا عمر کی مثالیں اور مدینے کی ریاست کے بھاشن دینا چھوڑ دیں ….کیونکہ اب لوگ یقین نہیں کرتے –
چھوڑیے خان صاحب اس کی لاش کی ، تشدد زدہ جسم کی تصویریں آپ کو کیا دکھائیں …لیجئے یہ تصویر دیکھئے ، مگر میری نظر سے –
یہ صلاح الدین ہے ، اے ٹی ایم مشین میں کھڑا ہے اور اس کو معلوم ہو گیا ہے کہ آپ کیمرے کے پیچھے اسے دیکھ رہے ہیں ..ہاں یہ کہہ رہا ہے کہ خان صاحب ، آپ کی باتوں پر ، آپ کے نعروں پر ، آپ کے دعووں پر اور آپ کی مبینہ ریاست پر ………..ہوں ہوں ہوں …….

Tagsblog

Leave a reply