اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سے فواد چودھری، عامرکیانی،عمران اسماعیل اور مولوی محمود کی ملاقات ہوئی ہے
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوھدری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو ہوا اس کی سخت مذمت کی ہے نئی مردم شماری کے مطابق پاکستان 25 کروڑ کی آبادی کا ملک ہے ، 25 کروڑ عوام کو زرداری اور شریف خاندان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ،ان حالات میں اپوزیشن خالی نہیں چھوڑی جاسکتی ، سابقہ لیڈر شپ سے گفتگو ہوئی اسد عمر سے بھی گفتگو ہوئی ، پرویز خٹک ، اسد قیصر ، علی زیدی اور دیگر سے رابطہ کیا ہے،ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم کی طرف جانا ہے پاکستان کے استحکام کے لیے کسی حل کی طرف جانا ہے پوری امید ہے مشکل وقت سے نکل آئیں گے،عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی کی پوری قیادت سے رابطہ ہوا ہے۔ پاکستان میں معاشی اور آئینی بے یقینی ہے شاہ محمود قریشی سے ملنے آئے ہیں ، تفصیلی گفتگو ہوئی ہے ، ہمیں حل نکالنا ہے ،ہم حل نکالنے کی طرف جائیں گے ،ہمارے بےشمار لوگ جیلوں میں ہیں،ہمارے لوگ براہ راست اس معاملے میں نہیں ہیں، بے گناہ کارکنان کو جیلو ں سے باہر لانا ہماری ذمہ داری ہیں ہم اس کو پورا کریں گے،
‘
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر پریس کانفرنس کرنے والے رہنما تحریک انصاف اور عمران خان کو چھوڑ چکے ہیں، سیاست سے لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں،شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل میں بند ہیں، عمران خان کہہ چکے ہیں کہ میرے بعد قریشی پارٹی سنبھالیں گے، فواد چودھری کی پریس کانفرنس کے بعد سے ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان مائنس ہو چکا ، کیونکہ تحریک انصاف چھوڑ کر بھی وہ عمران خان کے علاوہ سب کے ساتھ رابطے میں ہیں، صرف عمران خان سے کسی کا کوئی رابطہ نہیں، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فواد اور دیگر اڈیالہ اس لئے گئے کہ شاہ محمود قریشی کو اس بات پر منا لیں کہ عمران خان کو الطاف حسین کی طرح خطاب کرنے کے لئے رکھ لیں، خطاب بھی سوشل میڈیا پر ہو اور کارکن سنتے رہیں، لیکن پارٹی قیادت ان سے لے لی جائے،
باغی ٹی وی کی جانب سے بہترین کارکردگی پر ٹیم کو اعزازی شیلڈ دی گئیں،
مولانا طارق جمیل کے اکاؤنٹ میں اربوں کہاں سے آئے؟ مولانا طارق جمیل کا خصوصی انٹرویو








