مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم)نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد وہ تری پورہ ریاست میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں‌کے خلاف فسادات کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌کے مطابق کیمونسٹ پارٹی نے کہاکہ تری پورہ میں‌ بی جے پی کے برسراقتدار آنے سے اقلیتی اکثریتی علاقوں بشال گڑھ، ادے پور،سونم پورا،جرانیا اور اگرتلا کے سرحدی اور کچھ مضافاتی علاقوں میں فرقہ وارانہ تنازعہ کا خطرہ ہے۔ بی جے پی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد سے ریاست کے اقلیتی اور قبائلی اکثریتی علاقوں میں فرقہ وارانہ تنازعہ کو فروغ دینے کا الزام لگا رہی ہے جس سے حالات بگڑ رہے ہیں۔

سی پی ایم لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ جتیندر چودھری نے الزام لگایا کہ بی جے پی شرارتی عناصروں کوپناہ دے رہی ہے جو مذہب کے نام پر اقلیتی اور بدامنی کے شکار علاقوں میں فرقہ وارانہ تناؤ پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ذات پات پر مبنی تناؤ بھی پھیلایا جارہا ہے.
سبھی غیر سماجی عناصر مقامی لیڈروں کے ذریعہ سے بی جےپی میں شامل ہوگئے اور بھاری رقوم لے کر ریاست کے مختلف حصوں میں وسیع سطح پر تشدد کررہے ہیں جو اب بی جےپی اور وزیراعلی وپلو کمار دیو کے کنٹرول سے باہر ہے۔

یاد رہے کہ بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے مسلمانوں‌پر تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں. سوموار کے دن ایک مسلم نوجوان کو ٹوپی پہننے پر تشد د کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ ایک دن قبل مسلم خاندان کو گائے کا گوشت رکھنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ایک خاتون سمیت تین افراد کو زخمی کر دیا گیا تھا.

Shares: