برطانوی سکریٹری خارجہ ، ڈومینک راب نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ہاوس آف کامنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ، "انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزامات پر گہری تشویش ہے۔ ان کی مکمل تحقیقات ، فوری اور شفاف طور پر ہونی چاہئے۔
ڈومینک راب نے گرمیوں کی طویل رخصت کے بعد پہلے پارلیمانی اجلاس میں ایوان پارلیمنٹ کے ممبران کو بتایا کہ انہوں نے 7 اگست کو بھارتی وزیر خارجہ ایس جیشنکر سے گفتگو کے دوران یہ خدشات اٹھائے ہیں اور برطانیہ کشمیر کی صورتحال احتیاط سے نگرانی کرے گا ۔
راب نے ایک سوال کے جواب میں کہا، ”میں نے، حراست ، ممکنہ بدسلوکی اور مواصلات کو روکنے ، یہ معاملات بھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ اٹھائے۔ بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف وقتی ہیں جن میں سختی ضروری ہے۔ “
برطانوی سکریٹری خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کے خدشات نے کشمیر کو بین الاقوامی مسئلہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے ایک سوال کے جواب میں کہا ، "انسانی حقوق کا مسئلہ صرف ہندوستان یا پاکستان کے لئے باہمی مسئلہ یا گھریلو مسئلہ نہیں ہے ، یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کی ہم توقع کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کی تعمیل اور ان کا احترام کیا جائے گا ۔“
راب نے مقبوضہ کشمیر میں ناکہ بندی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ آزاد مبصرین کو بھی اس علاقے میں تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ۔
راب نے مزید کہا ،”ہم کشمیر میں تناو میں کمی، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کا احترام اور اعتماد کی بحالی کے لئے ہر طرف سے اقدامات دیکھنا چاہتے ہیں۔“