بالی وڈ کے معروف اداکار نصیرالدین شاہ جو پھنس گئے کنٹرورسی میں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں باقی ساری زبانیں بولی جاتی ہیں لیکن سندھی نہیں بولی جاتی ، پاکستانی فنکاروں نے بھرپور جواب دیا تو انہیں معافی مانگنی پڑ گئی. اداکار نے اپنے حالیہ انٹرویو ایوارڈز پر بھی کھل کر بات کی ہے اور آ گئے ہیں ایک بار پھر تنقید کی زد میں، انہوں نے کہا کہ میں کبھی بھی ان ایوارڈز یا ٹرافیز کو سنجیدگی سے نہیں لیتا نہ ہی میری نظر میں انکی کوئی وقعت ہے۔ انکا کہنا ہے کہ وہ اپنے فلم فیئر ایوارڈز کو اپنے فارم ہاﺅس کے واش روم کے ڈور ہینڈل کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ نصیرالدین شاہ نے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ ایوارڈز انڈسٹری کے اندر موجود لابنگ کی وجہ

سے ملتے ہیں ، بہت سارے ایسےفنکار ہیں جنہوں‌نے بہت اچھا کام کیا یا کرتے ہیں لیکن ان کو ایوارڈز نہیں ملتے ، لہذا ایوارڈز کا اچھی کارکردگی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا بس تعلقات اچھے ہونے چاہیں ایوارڈز ملتے رہیں گے. انہوں نے کہاکہ میرا کیرئیر پانچ دہائیوں پر مشتمل ہے اس دوران مجھے ایوارڈز ملے لیکن میں اصل ایوارڈ عوام کی اس داد کو سمجھتا ہوں جو وہ سینما گھر میں بیٹھ کر دیتے ہیں.

Shares: