مزید دیکھیں

مقبول

حافظ آباد:پنڈی بھٹیاں میں رمضان نگران پیکیج میں 500 روپے کی غیر قانونی کٹوتی کا انکشاف

حافظ آباد،باغی ٹی وی (خبرنگارشمائلہ) پنڈی بھٹیاں میں رمضان...

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس چودھری عبد العزیز مستعفی

لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے جج، جسٹس چودھری عبد العزیز...

خیرپور: ٹائر پھٹنے سے رکشہ درخت سے جا ٹکرایا، 35 سالہ شخص جاں بحق

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) حاصل پور...

پانامہ میں شامل 436 بندوں میں کاروباری لوگ بھی، کیا انہیں بھگانا چاہتے ہیں؟ سپریم کورٹ

سپریم کورٹ، پانامہ کیس ،جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت ہوئی،

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وکیل جماعت اسلامی بتائیں اب اس معاملہ کا کیا کرنا ہے، سات سال سے معاملہ سپریم کورٹ میں پڑا رہا کیا صرف ایک خاندان کیخلاف کیس چلوانا تھا ، سات سال سے آپ کو اس کیس می کوئی دلچسپی نہیں تھی، پہلے وکیل جماعت اسلامی بتائے اپنا درخواست کو ڈی لنک کیوں کروایا ،پانچ رکنی بینچ سے اتنا بڑا ریلیف کیوں نہیں لیا؟ وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پانامہ میں نام آئے 436 لوگوں کی بھی تحقیقات ہو۔جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ قانون کو کیوں بائی پاس کرنا چاہتے ہیں۔کیا باقی تمام اداروں کو بند کردیں۔ کیا سارے فیصلہ سپریم کورٹ سے کروانے ہیں۔

پانامہ کیس میں سپریم کورٹ مقدمہ کو نواز شریف کیس سے علیحدہ کروانے پر برہم ہو گئی،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آف شور کمپنی بنانا کوئی جرم نہیں، آف شور کمپنیاں کیسے بنائی گئیں وہ ادارے دیکھیں گے،جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم کوئی از خود نوٹس نہیں لیں گے، بہت سی باتیں کرنے کو دل کرتا ہے نہیں کریں گے ،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو سات سال بعد یاد آیا کہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے؟ اس وقت ایک ہی فیملی کے خلاف کیس چل رہا تھا، وہ بھی پانامہ کا معاملہ ہے یہ بھی پانامہ کا معاملہ ہے، اس وقت آپ کے اس عدالت کے سامنے کیوں نہ کہا یہ سب لوگوں کا معاملہ ہے ساتھ سنا جائے؟ اس معاملے پر عدالت کا کندھا استعمال نہ کریں ، اس وقت یہ معاملہ آپ کی استدعا پر ڈی لیسٹ کیا گیا؟ میں کہنا نہیں چاہتا مگر یہ مجھے کچھ اور ہی لگتا ہے، اس وقت بنچ نے آپ کو اتنا بڑا ریلیف دے دیا تھا،آپ نے اس بنچ کے سامنے کیوں نہیں کہا اس کو ساتھ سنیں، آپ نے سات سال میں کسی ادارے کو درخواست کہ تحقیقات کی جائیں؟ آپ نے اپنی ذمہ داری کہاں پوری کی؟ نیب یا کسی اور ادارے کو تحقیقات کا حکم دے دیں،آپ نے سات سال میں کسی ادارے کے سامنے شکایت نہیں کی،سارے کام اب یہاں سپریم کورٹ ہی کرے؟ 436 بندوں کو نوٹس دیئے بغیر ان کے خلاف کاروائی کا حکم کیسے دیں؟ان 436 بندوں میں کاروباری لوگ بھی ہونگے، کیا انہیں بھگانا چاہتے ہیں؟ آف شور کمپنی بنانا کوئی جرم نہیں ہے، دیکھنا یہ ہوتا ہے وہ کمپنی بنائی کیسے گئی، 436 بندوں کے خلاف ایسے آرڈر جاری کر دینا انصاف کے خلاف ہوگا،

پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کی سراج الحق کی درخواست پر سماعت ،عدالت نے پانامہ پیپرز میں نامزد 436 افراد کے خلاف جے آئی ٹی بنانے پر جواب طلب کر لیا ،

سپریم کورٹ کے 5 ججز کی جانب سے 3 نومبر 2016 کو پانامہ کیس قابل سماعت قرار دیا گیا تھا،عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کہ پانامہ پیپرز میں نامزد افراد کیخلاف نیب، ایف آئی اے،اینٹی کرپشن سمیت اداروں سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ ایف بی آر، اسٹیٹ بنک، نیب سمیت تحقیقاتی اداروں کی موجودگی میں سپریم کورٹ تحقیقات کیسے کرا سکتی ہے؟ سپریم کورٹ نے تحقیقاتی اداروں کی موجودگی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تو یہ کام کیسے کریں گے؟ عدالت پانامہ میں نامزد 436 افراد کو سنے بغیر فیصلہ کیسے کرے؟ کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی گئی،

زیر تحقیق 9 آڈیوز کے ٹرانسکرپٹ جاری

آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا

عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے

حکومت نے چیف جسٹس سمیت بینچ کے 3 ممبران پر اعتراض کردیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan