ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک ڈاکٹر محمد فیصل کی سربراہی میں پاکستانی وفد واپس پہنچ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور راہداری پر بات چیت مثبت رہی،کرتار پور راہداری پر تکنیکی معاملات مکمل ہوچکے ہیں،

ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو آخری اجلاس کے لئے دعوت دی ہے، انہوں نے پچھلی میٹنگ میں ایک ڈوزیئر ہمارے حوالہ کیا تھا اس کا جوابی ڈوزیئر بھارت کو دیا ہے، ڈوزیئر کی تفصیل نہیں بتا سکتا، پانچ ہزار سکھ یاتری آئیں گے اس سے زیادہ کے بارے نہیں کہہ سکتا، ویزانہیں ہوگا،سکھ یاتری کارڈکےذریعے پاکستان آئیں گے،، ہم ٔپروگرام بنا رہے ہیں کہ اسی ماہ میڈیا کو دورہ کروائیں گے کہ وہاں کیا کام ہوا،

حکومت نے اقلیتوں کے ساتھ جو کمٹمنٹ کی تھی اس کو لے کر آگے چل رہے ہیں، حتمی مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کو پاکستان آنےکی دعوت دی ہے، سکھ یاتری پاکستان آئیں گے ،5ہزار سےزائد یاتری بھی آنا چاہیں تو ہم تیار ہیں،بھارت سے مذاکرات کا ماحول بہت اچھا تھا، نومبر میں کرتارپورراہداری پر تقریب سے متعلق تیار ہیں ,

انٹرنیشنل سکھ کنونشن میں گورنر پنجاب کے خطاب کے دوران سکھوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے

انٹرنیشنل سکھ کنونشن کا آغاز، سکھ برادری پاکستان کا امن پسند چہرہ دنیا کو دکھائے،فردوس عاشق

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر بات چیت کا تیسرا دور آج ہوا، ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک ڈاکٹر محمد فیصل کی سربراہی میں پاکستانی وفد اٹاری گیا تھا ،

 

کرتارپورراہداری کا ہر صورت افتتاح کیا جائے گا، وزیر مذہبی امور

کرتارپور راہداری کب کھولی جائے گی؟ گورنر پنجاب نے بتا دیا

واضح رہے کہ کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مجوزہ سرحدی راہداری ہے جو بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان کے علاقہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب کی مقدس عبادت گاہ سے منسلک کریگی۔ اس راہداری کا مقصد بھارت کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک بھارت سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

اگست 2018ء میں بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق ایم پی سدھو نے اعلان کیا کہ پاکستانی جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں بتایا ہے کہ پاکستان کرتارپور کی راہداری کھول دے گا۔ 28 نومبر 2018ء کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ناروال کے قریب کرتارپور گاؤں میں اس راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔اس راہداری کو نومبر 2019ء میں گرو نانک کے 550ویں یوم پیدائش سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔

Shares: